گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
نقصان نہیں، اس لیے کہ دن میں انسان کا منہ چلتا رہتا ہے، بات چیت میں، کھانے پینے میں، مختلف کاموں میں، لیکن رات کو دانت صاف نہ کرنے کا بہت نقصان ہے، کیوں کہ رات کو کئی گھنٹے منہ بند رہتا ہے اور بیکٹیریاز کو، جراثیموں کو پورا کام کرنے کا موقع مل جاتا ہے۔ اللہ اکبر! صحت کے اعتبار سے بھی نبی علیہ السلام کا طریقہ بہترین طریقہ ہے۔ اگر کوئی برش کرتا ہے تو اس کو صفائی کا ثواب مل جائے گا، لیکن مسواک کے ساتھ اس کو سنت کا ثواب بھی ملے گا۔ یعنی مسواک کے ساتھ Double ثواب ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا کہ اُصولِ صحت کا خیال رکھنا بھی ہماری شریعت میں مسنون ہے۔ دانتوں کی صفائی سے دانت بھی مضبوط اور معدہ بھی قوت پکڑتا ہے۔ اس لیے ہمیں سونے سے قبل مسواک ضرور کرنی چاہیے۔سو کر اٹھنے کے بعد مسواک کرنا حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی علیہ السلام رات میں کسی بھی وقت بیدار ہوتے تو مسواک فرماتے تھے۔ اور امی عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ رات میں جب نبی علیہ السلام یا دن میں جب بھی جاگتے (قیلولہ کرنے کے بعد) تو وضو سے قبل مسواک فرمایا کرتے تھے۔ پہلی روایت بخاری اور مسلم شریف دونوں میں، جبکہ دوسری روایت مسلم شریف کی ہے۔ مسواک سے نبی علیہ السلام کو اتنی محبت تھی کہ اللہ اکبر کبیرا۔ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضورﷺ جب رات کو سوتے تو مسواک آپ کے سرہانے ہوا کرتی تھی۔ یعنی نبی علیہ السلام مسواک کو اپنے تکیہ کے پاس رکھا کرتے تھے۔ جب بیدار ہوتے تو سب سے پہلے مسواک فرماتے۔ (مسند احمد: رقم ۵۸۱۴) آج کے دور میں اس بات کو سمجھنا بڑا آسان ہے۔ جیسے آج کل کے نوجوان ہیں کہ