گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
گناہوں کا زائل ہونا ایک حدیث میں آتا ہے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا: حُسنِ اخلاق گناہوں کو اس طرح پگھلا دیتا ہے جس طرح سورج اَولے کو پگھلا دیتا ہے۔ (شعب الایمان للبیہقی: 247/6) برف کا چھوٹا سا ٹکڑا اگر گرمی میں رکھا ہو، دوپہر کے وقت سورج کے سامنے اس کی کیا حیثیت ہے؟ کچھ بھی نہیں۔ چند ہی لمحوں میں وہ پگھل جائے گا، ختم ہوجائے گا۔ فرمایا کہ انسان کے اگر کچھ گناہ اس کے اعمال نامے میں ہیں، لیکن وہ اخلاق کا اچھا ہے۔ اعلیٰ اخلاق سورج کی گرمی کی طرح گناہ کو پگھلا کر رکھ دے گا۔ جس طرح سورج اَولے کو پگھلا کر رکھ دیتا ہے، اسی طرح یہ حُسنِ اخلاق گناہوں کو پگھلا دیتا ہے۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہ کا مزاج یہ تھا کہ ہم نیکی اور تقویٰ میں آگے سے آگے بڑھیں، جبکہ ہماری خواہش یہ ہوتی ہے کہ میں خوبصورتی میں آگے ہو جاؤں، کپڑوں میں بازی لے جاؤں۔مادّیات میں دوڑ ایک خاتون کہنے لگی کہ جب ہم برتھ ڈے پارٹی میں شرکت کرتے ہیں، یا کسی بھی پارٹی میں تو جو بڑا گفٹ دیتا ہے اس کی عزت زیادہ ہوتی ہے۔ میرے پاس وسائل اور مال کم ہے تو چھوٹا گفٹ دیتی ہوں، بس میری وہاں قیمت کوئی نہیں ہوتی۔ لوگ مجھے اچھی نظر سے نہیں دیکھتے۔ ہم سبقت کس میں لینا چاہتے ہیں؟ مادّی چیزوں میں۔ برتھ ڈے منانا نبی کریمﷺ کا شیوہ نہیں تھا۔ اسلام نے تو اس کی کوئی ترغیب نہیں دی۔ کچھ بھی بتایا نہیں گیا کہ یہ منانا ہے، بلکہ بتلایا گیا کہ یہ غیروں کا کام ہے۔ بات کرنے کا مقصد یہ