گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
کیا: یا رسول اللہ! میں اللہ کا اور اللہ کے رسول کا محبوب بننا چاہتا ہوں۔ نبی کریمﷺ نے ان کو نسخہ بتادیا۔ فرمایا کہ دیکھو! اگر تم اللہ کے محبوب بننا چاہتے ہو اور میرے محبوب یعنی اللہ کے محبوب کے محبوب بننا چاہتے ہو تو اب تم ہر وہ کام کرو جو اللہ کو محبوب ہو اور اس کے محبوب کو محبوب ہو۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم اللہ کے محبوب بن جائیں، جنابِ رسول اللہﷺ کے محبوب بن جائیں تو ہمیں وہ اعمال اختیار کرنے ہوں گے کہ جن سے ہم اللہ کے بھی قریب ہوجائیں اور نبی ﷺ کے بھی قریب ہوجائیں۔ اللہ کے بھی محبوب بن جائیں گے اور نبی ﷺ کے بھی محبوب بن جائیں گے۔بروزِ قیامت نبیﷺ سے قربت حضرت عمرو بن شعیب رحمۃ اللہ علیہ اپنے دادا حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی ﷺ سے سنا آپﷺ فرمارہے تھے کہ کیا میں تم کو یہ نہ بتائوں کہ سب سے زیادہ مجھے محبوب کون ہوگا؟ اور قیامت کے دن سب سے زیادہ میرے قریب کون ہوگا؟ لوگ خاموش رہے تو نبی ﷺ نے دو بار یا تین بار یہی پوچھا۔ تب لوگوں نے عرض کیا کہ اے اللہ کے نبی! ضرور بتائیے۔ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: تم میں سے جو بہترین اخلاق والا ہو۔ (مسند احمد: رقم 6775) جس کے جتنے زیادہ اخلاق بلند ہوں گے، قیامت کے دن وہ نبی ﷺ کے اتنا زیادہ قریب ہوگا۔ اگلی حدیث اس سے بھی زیادہ واضح ہے۔بروزِ قیامت نبیﷺ سے دوری حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تم میں سب سے زیادہ محبوب اور