گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
ایسے بندے کی ذمہ داری بھی کسی پر نہیں۔ (المطالب العالیۃ لابن حجر: باب النھي عن النّوم علی سطح لیس لہ حظیر) یہاں سے معلوم ہوا کہ اپنی جان کی حفاظت بہت ضروری ہے۔ اس طوفان والی بات سے One wheeling بھی کرنا حرام ہوگئی، One wheeling بھی گناہ ہے۔ جو نوجوان وَن ویلنگ کریں گے تو اس حدیث کے تحت وہ اللہ کی ذمہ داری سے باہر ہیں۔ یا جیسے موت کے کنویں میں موٹر سائیکل چلانا یا گاڑی اتنی رفتار سے چلانا کہ گاڑی کنٹرول سے باہر ہوجائے تو یہ بھی شرعاً جائز نہیں۔ اگر موٹروَے پر ایک سو بیس رفتار کی اجازت ہے تو ایک سو بیس سے زیادہ نہ چلائیں۔ اگر کسی نے ایک سو ستّر پر گاڑی چلائی اور خدانخواستہ کوئی حادثہ ہوگیا تو ساری ذمہ داری تیز رفتاری کرنے والے پر آئے گی۔ اللہ ربّ العزّت نے قانون بنائے ہیں اور نبی علیہ السلام نے ہمیں سمجھایا ہے، اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔ اس لیے منڈیر کے بغیر چھت پر سونا، یا ایسی جگہ سونا خطرہ مول لینے کی بات ہے کہ رات انسان کو یاد نہ رہے اور کروٹ لیتے لیتے وہ نیچے ہی گرجائے۔ یا بعض لوگ نیند میں چلنے کے عادی ہوتے ہیں، نیند میں اُٹھ کر چلنے لگتے ہیں۔ اگر کوئی خطرے والی پر جگہ سوتے سوتے چلے گا تو اس کے لیے نقصان کا سبب ہوگا، اور اگر خدانخواستہ گرگیا تو کافی ہڈیاں بھی ٹوٹیں گی۔بغیر ہاتھ دھوئے سونے کا نقصان ایک حدیث میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ آقاعلیہ السلام سے نقل فرماتے ہیں کہ آپعلیہ السلام نے ارشاد فرمایا: جو چکنائی وغیرہ سے آلودہ ہاتھ لے کر سوجائے اور اسے نہ دھوئے، پھر