گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
لگالیتے اور کبھی بائیں جانب۔ (ترمذی: صفحہ101) ٹیک لگانے کی دونوں صورتیں (دائیں/ بائیں) جائز ہیں۔ ایک دوسری حدیث میں حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں رسول اللہﷺ کے گھر میں آیا تو میں نے دیکھا کہ آپﷺ تکیے سے ٹیک لگائے بیٹھے تھے۔ (شعب الایمان: صفحہ 195) یعنی کوئی اپنے گھر میں تکیے سے ٹیک لگا کر بیٹھتا ہے تو اس میں اتباعِ سنت کی نیت کرلے، اسے سنت کا ثواب مل جائے گا اِن شاء اللہ۔تین چیزوں سے انکار نہیں کرنا چاہیے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا: تین چیزوں سے انکار نہیں کیا جاتا: (۱) تکیہ(۲) تیل (۳) دودھ۔ (ترمذی: رقم 2785) اگر آپ کہیں مہمان بن کر جائیں اور کسی ساتھی نے آپ کو تکیہ پیش کردیا تو اس کا انکار نہیں کرنا چاہیے۔ بعض علماء نے تیل سے مراد خوشبو لی ہے۔ بہرحال یہ تین چیزیں ایسی ہیں جو بہت Commonہیں۔ اگر کوئی کسی کو دے رہا ہو تو اس کا انکار نہیں کرنا چاہیے۔ اور ذرا بات کو کھولیں تو یہاں دودھ کا ذکر آتا ہے، چائے اور پیپسی کا ذکر نہیں آتا۔ ہمیں کوشش یہ کرنی چاہیے کہ جب بھی ہمارے ہاں مہمان آئیں ہم اپنے گھروں میں اس رواج کو شروع کریں، یعنی انہیں دودھ پیش کریں۔ نبیﷺ دودھ پیتے تھے اور بہت شوق سے پیتے تھے۔ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہ کے زمانے میں یہ چیز بہت رائج تھی۔ ہمیں چاہیے کہ ہم بھی دودھ سے بنی ہوئی چیزوں کا اپنے بچوں کو عادی بنائیں۔ گھروں