گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
یہ بہت جامع ترین اَوصاف ہیں۔ آج کے دور میں خاموش رہنا کتنا مشکل ہے حالاںکہ خاموش رہنے والا شخص بہت سی برائیوں سے محفوظ رہتا ہے۔ اُسے آخرت کی یاد کا موقع مل جاتا ہے۔ ایک اور حدیث میں جنت کے بلند و بالا درجات حاصل کرنے کا طریقہ آقاﷺ نے بتایا ہے۔جنت کے درجات میں بلندی حضرت عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا کہ کیا میں تمہیں وہ اعمال نہ بتا دوں جس سے جنت میں تمہارے درجات بلند ہوجائیں؟ صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اے اللہ کے نبی! ضرور بتائیے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: (۱) تم اس کے ساتھ حلم کا معاملہ کرو جو تم سے جہالت کا معاملہ کرے، تمہارے مرتبے کی رعایت نہ کرے، تم سے تکلیف دہ باتیں کرے، تمہیں تکلیفیں پہنچائے۔ (۲) تم اس سے جوڑ پیدا کرو جو تم سے توڑے۔ (۳) تم اسے دو جو تمہارا حق نہ دے، جو تمہیں تمہارے حق سے محروم رکھے لیکن تم محروم نہ رکھنا۔ (۴) تم اُس سے درگزر کرو جو تم پر ظلم کرے۔ اگر تم نے یہ کام کرلیے تو جنت میں تمہارے درجات بلند ہوجائیں گے۔ (مجمع الزوائد: رقم 13695) ایک حدیث میں آتا ہے کہ کچھ لوگ ہوتے ہیں عبادت میں کمزور، اگر ان کے اَخلاق زیادہ ہوں تو آخرت میں اونچے درجات ان کو مل جائینگے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی ﷺ نے فرمایا کہ آدمی اچھے اخلاق کی وجہ سے آخرت میں بلند مرتبے اور اچھے درجات کو پالیتا ہے حالاں کہ وہ عبادات میں کمزور