گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
نعمتیں ملیں گی۔ سبحان اللہ!تیل لگانے کا مسنون طریقہ اُمّ المؤمنین امی عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ جب آپﷺ تیل لگاتے تو اُس کو پہلے بائیں ہاتھ کی ہتھیلی پر رکھتے، پھر دونوں بھنوؤں پر لگاتے، پھر آنکھوں پر لگاتے، پھر سر پر لگاتے۔ (کنز: 74/7) حضرت ابنِ عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپﷺ جبتیل لگاتے تو اُسے ہاتھ پر رکھ دیتے، پھر داڑھی اور سر پر لگاتے۔ (مجمع: 165/5) ایک روایت میں ہے کہ تم میں سے جو تیل لگائے تو بھنوؤں سے شروع کرے، اس سے سر کا درد دُور ہوجاتا ہے۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبیﷺ فرماتے ہیں کہ تیل کی ابتدا پیشانی سے کرو۔ (سیرۃ: 574/7) یہاں چند باتیں جمع ہوگئی ہیں: (۱) بائیں ہاتھ پر تیل رکھنا (۲) ابتدا بھنوؤں سے کرنا۔ پہلے دائیں طرف، پھر بائیں طرف۔ (۳) داڑھی پر لگانا۔ (۴) سر پر لگانا۔ سر پر لگانا ہو تو پیشانی سے شروع کیا جائے۔ سر کے کئی اَطراف ہیں جہاں سے شروع کیا جاسکتا ہے۔ پیچھے سے، کانوں سے، گردن کی طرف سے، بائیں طرف سے وغیرہ، لیکن نبیﷺ جب تیل لگاتے تو سامنے پیشانی مبارک پر سے لگانا شروع کرتے۔