گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
وشب کے عبادت گزار ’’کرسف‘‘ کو ایک عورت کے عشق میں مبتلا کر دیا تھا۔ اور یہ وہ شخص تھا جس نے تین سو سال متواتر عبادت میں گزارے تھے۔ جب مبتلائے عشق عورت ہوا تو اللہ کو چھوڑ بیٹھا یہاں تک کافر ہوگیا۔ وہ تو اللہ کی رحمت اس کی طرف متوجہ ہوئی تو اُس نے توبہ کی اور نا محرم کو چھوڑا، اور اللہ تعالیٰ نے اس کی توبہ کو قبول کیا اور خاتمہ بالخیر نصیب فرما دیا۔ (مسند عبد الرزاق: 171/6) نبی ﷺ کے اِحسانات ہمارے اوپر اتنے ہیں کہ ایک ایک بات بتاگئے اور سمجھا گئے۔ قربان جائیے اپنے اس نبی پر جس نے حیا اور پاک دامنی کی زندگی پر قیامت کے دن عرش کا سایہ ملنے کی بشارت بھی دی۔ (متفق علیہ بروایت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ ) یہ شادی آدمی کے لیے ایک بہت بڑی مدد کرنے والی چیز اور معاون ہے۔ لوگ کہتے ہیں کہ حضرت! کوئی ایسا وظیفہ بتائیں کہ اندر سے گناہ کا اِرادہ ہی ختم ہوجائے۔ تو بھئی! ایسی کوئی چیز نہیں ہے کہ ارادۂ گناہ ہی نہ ہو۔غیر محرم کے ساتھ خلوت نشینی کا نقصان کتابوں میں یہ واقعہ لکھا ہے کہ پرانی اُمتوں میں ایک عبادت گزار آدمی تھا۔ 60سال اُس نے اللہ تعالیٰ کی عبادت کی۔ ساٹھ سال کے بعد من جانب اللہ آزمایش مقصد ہوئی۔ وہ تنہا عبادت کیا کرتا تھا۔ ایک مرتبہ اس کی عبادت کی جگہ پر ایک عورت آئی اور چھ دن اس عابد کے قریب رہی۔ وہ عابد اس کے ساتھ گناہ میں ملوث ہوگیا۔ اندازہ کیجیے کہ ساٹھ سال کی عبادت میں نفس سیدھا نہیں ہوا، اور ساٹھ سال کی عبادت کے بعد نامحرم نظر آئی تو وہ زنا میں ملوث ہوگیا۔ بہرحال شرمندگی ہوئی تو اُس نے توبہ کی کہ یہ میں کیا کر بیٹھا۔ 60سال کی عبادت ایک طرف اور 6 راتیں ایک طرف۔