گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
میں نے بات کہی تو فرمانے لگے کہ بڑوں کی بڑی باتیں۔ دیکھو بھئی! مجھے یہ گوارا نہیں کہ جوتی کا اُلٹا حصہ میرے والد کی طرف ہو، تو مجھے کیسے گوارا ہوسکتا ہے کہ میرے پروردگار کی طرف اس کا رخ ہو۔ اب جوتی کو اس نیت کےساتھ سیدھا کرنے سے معاملہ بدل گیا۔سفر سے واپس آنے والوں کا استقبال کرنا اسی طرح سفر سے واپس آنے پر حاضرین مسافروں کا استقبال کریں۔ حضرت سائب بن یزید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ جب غزوہ تبوک سے واپس تشریف لائے تو لوگوں نے ثنیۃ الوداع (جگہ کا نام) پر ان کا استقبال کیا۔ میں اس وقت چھوٹا تھا، لیکن اللہ کے حبیبﷺ کے استقبال کے لیے لوگوں کے ساتھ نکلا۔ (صحیح بخاری) آج کے زمانے میں یوں سمجھ لیں کہ اسٹیشن ریسیو کرنے چلے گئے،ایئرپورٹ چلے گئے بس اسٹاپ چلے گئے۔ سمجھانے کے لیے ایسی بات کہہ رہا ہوں۔ علماء نے لکھا ہے کہ سفر سے واپسی پر آنے والے کے لیے ضروری نہیں ہے کہ وہ سب سے ملنے جائے، بلکہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ ملنے آئیں۔ جب یہ سفر پہ جائے تو یہ لوگوں سے ملے اور جب واپس آیا ہے تو لوگ اس سے ملیں، اس چیز کا اہتمام کیا جائے تو فائدہ ہوگا۔واپسی پر کھانا کھلانا حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ سفر سے واپس مدینہ طیبہ تشریف لائے تو ایک گائے یا ایک اونٹ ذبح کیا۔ ایک روایت میں ہے کہ آپﷺ نے گائے ذبح کرنے کا حکم دیا، جو آپ کے حکم سے ذبح کی گئی اور سب نے پکا کر کھانا کھایا۔ اور حضرت عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ جب سفر سے واپس تشریف لاتے تو کھانا کھلانے کی نیت