گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
تو وہ لوگ جو بیس بیس سال سے، دس دس سال سے وہاں بیٹھے ہیں۔ اندازہ ایسا ہوتا ہے پرانی دکانیں ہیں دس دس، بیس بیس سال سے بیٹھے ہیں ان سے رک رک کر پوچھا کہ فلاں مسجد کہاں ہے؟ کہتے ہیں پتا نہیں۔ مسجد کا پتا تو اُسے ہوگا جو مسجد میں آئے گا۔ تو مصلّیٰ جائے نماز سفر میں پاس رکھنا سنت ہے۔ اور امت کے بگاڑ کے وقت ایک سنت کو پورا کرنے پر سو شہیدوں کے برابر اجر و ثواب ملتا ہے۔ جب ہم سفر میں جاتے ہیں اتنی چیزوں کا اہتمام کرتے ہیں تو وہ چیزیں جو نبی کریمﷺ اپنے ساتھ رکھتے تھے، ہم بھی ان کو اپنے ساتھ سفر میں رکھ لیں۔ وہ کون سی چیزیں ہیں؟ آسان ہیں مصلّیٰ یعنی جائے نماز، مسواک، اور کنگھی۔ اب نبی ﷺ کے پاس جو کنگھی تھی وہ کیسی تھی؟ فرمایا کہ وہ ہاتھی کے دانت سے بنی ہوئی تھی۔ (سیرۃ جلد 7 صفحہ546) حضرت جریر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ کی کنگھی ہاتھی دانت کی بنی ہوئی تھی۔ کنگھی رکھنا مستقلاً ایک سنت ہے۔ چاہے وہ پلاسٹک کی مل جائے یا ہاتھی کے دانت کی مل جائے۔ اور اگر کنگھی ہاتھی کے دانت کی ہوجائے تو مزید ثواب مل جائے گا۔کٹے ہوئے ناخنوں اور بالوں کا سنت عمل انسان ناخن کاٹتا ہے، بالوں میں کنگھی کرتا ہے تو بسا اوقات بال ٹوٹ جاتے ہیں۔ نبی ﷺ نے اس کے بارے میں بھی ہمیں بتایا ہے۔کئی صحابہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: اپنے ناخنوں کو اور اپنے بالوں کو دفن کردو۔ (معجم کبیر) جمعہ کے دن ناخن کاٹنا سنت ہے۔ اور کاٹنے کے بعد سنت یہ ہے کہ ان کو کہیں دفن کردیا جائے۔ اور بالوں کا معاملہ بھی یہی ہے۔ اور ابھی کچھ دن پہلے ایک مفتی صاحب