گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
سب سے قیمتی سرمایہ ’’ایمان‘‘ بعض اوقات انسان بڑی چیز کو حاصل کرنے کے لیے چھوٹی چیز کو قربان کر دیتا ہے۔ انسان صحت کے لیے مال کو قربان کرتا ہے، لیکن اگر کوئی مال کے لیے صحت کو قربان کرے تو اسے بیوقوف کہا جاتا ہے۔ اسی طرح انسان جان بچانے کے لیے مال کو قربان کر دیتا ہے۔ عزّت بچانے کے لیے انسان اپنی جان کو قربان کر دیتا ہے، اور اپنی جان بچانے کے لیے مال کو قربان کردیتا ہے۔ اسی طرح ایمان بچانے کے لیے اپنے مال کو قربان کر دیتا ہے، جان دینی پڑے تو وہ بھی دے دیتا ہے، صحت دینی پڑے تو وہ بھی دے دیتا ہے، عزّت دینی پڑے تو وہ بھی دے دیتا ہے۔ ہمارے پاس سب سے قیمتی چیز ہمارا ایمان ہے۔ اگر کوئی آدمی دنیا کی نعمتوں میں رہا، دنیا کے بڑے سے بڑے عہدے تک پہنچا، مگر ایمان کے بغیر چلا گیا تو وہ ہماری نظر میں ناکام اور نامراد ہے۔ اور کوئی آدمی بھوکا، پیاسا ویران جنگل میں کلمہ کے ساتھ اس دنیا سے چلا گیا تو ہماری نظر میں وہ ایمان والا کامیاب انسان ہے۔ آخرت کی زندگی ہمیشہ کی زندگی ہے اور دنیا کی زندگی ختم ہوجانے والی ہے۔ایک عجیب مثال امام غزالی رحمۃ اللہ علیہ دنیا کی زندگی اور آخرت کی زندگی کو بڑے عجیب انداز سے یوں بیان فرماتے ہیں: اگر اس زمین اور آسمان کے خلاکو رائی کے دانوں سے بھر دیا جائے۔ یہ خلا کوئی چھوٹی جگہ نہیں ہے اگر غوروفکر کیا جائے۔ سائنسدان کہتے ہیں کہ ایک ستارے سے دوسرے ستارے تک سینکڑوں نوری سال کا فاصلہ ہے۔ مطلب Light Years