گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
اُمّ المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنھافرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ سوتے میں نفخ کرتے تھے یعنی خراٹے لیا کرتے تھے۔ (سننِ ابن ماجہ: رقم ۴۷۴) Normal Awor میں خراٹے نبی علیہ السلام سے ثابت ہے۔ سوتے وقت نبی علی السلام کے خراٹوں کی ہلکی سی آواز آتی تھی جس سے لوگوں کو معلوم ہوجاتا تھا کہ نبی علیہ السلام آرام فرما رہے ہیں۔ یقیناً نبی علیہ السلام بہت خوبصورت تھے اور یقیناً آپﷺ کے خراٹے بھی بہت خوبصورت ہوں گے۔پاؤں پر پاؤں رکھ کر سونا حضرت عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو مسجد میں چت سونے کی حالت میں ایک پیر کو دوسرے پیر پر رکھتے ہوئے دیکھا۔ (سننِ ترمذی: رقم ۲۹۱۵) واضح رہے کہ چت سونا اس طرح سے کہ سینہ اوپر اور کمر نیچے ہو تو یہ خلافِ سنت نہیں ہے، مگر نبی علیہ السلام کی عادتِ مبارکہ عام طور پر دائیں طرف لیٹنے کی تھی۔ یعنی اگر انسان سیدھا چت بھی لیٹ جائے تو اس کی بھی گنجائش ہے۔ اسی طرح اگر انسان دائیں کروٹ پر لیٹے، پھر تھوڑی دیر بعد نیند میں کروٹ بدل لے تو اس کی کوئی ممانعت نہیں ہے۔ ہاں! پیٹ کے بل سونا یہ خلاف سنت بھی ہے اور ناپسندیدہ بھی ہے۔ جہاں تک بات پاؤں پر پاؤں رکھ کر سونے کی ہے تو بعض احادیث میں اس کی ممانعت بھی آئی ہے۔ جیسے کہ حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی روایت میں منع آیا ہے۔(معجم کبیر للطبرانی: رقم ۱۸) علمائے کرام نے دونوں احادیث مبارکہ کے درمیان تطبیق اس طرح سے کی ہے کہ اگر پاؤں لمبے کرکے پھر پاؤں پر پاؤں رکھ کر سوتا ہے تو کوئی حرج نہیں، اس لیے کہ ستر چھپا ہوا ہے۔ اور اگر گھٹنے کھڑے کر کے پاؤں کو پاؤں پر رکھتا ہے تو یہ منع ہے، اس لیے کہ اس