گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
میں اس کا اہتمام کریں۔ آج کل کی چیزوں میں کیمیکلز ہوتے ہیں اور نہ جانے کیا کچھ !!! دودھ کی برکت سے اتباعِ سنت بھی نصیب ہوگی اور صحت بھی ہوگی۔نبیﷺ کے تکیوں کی کیفیت نبیﷺ نے مختلف قسم کے تکیے استعمال فرمائے ہیں۔ حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبیﷺ نے بالوں والے تکیے پر ٹیک لگائی تھی جس کا بھراؤ کھجور کی چھال سے تھا۔ (مسند احمد: 373/3) جیسے اگر چمڑے کا تکیہ ہوتا تو اس پر سے جانور کے بالوں کو صاف کرلیا جاتا تھا۔ اُمّ المؤمنین امی عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ کا تکیہ چمڑے کا تھا جس پر آپ آرام فرماتے، اس کا بھراؤ کھجور کی چھال سے تھا۔ (صحیح مسلم: 193/1) عرب میں کھجور کی چھال آسانی سے مل جاتی تھی اور کم قیمت بھی ہوتی تھی۔ اگر کسی کو اللہ توفیق دے تو ایک لیدر کا تکیہ بنائے۔ لوگ لیدر کی جیکٹ تو بڑے شوق سے پہنتے ہیں، پرس بھی لے آتے ہیں، جوتے بھی لیدر کے پہننے کی کوشش کرتے ہیں۔ تو بھئی! اگر لیدر کا تکیہ بھی ہم بنالیں گے اتباعِ سنت کی نیت سے تو یقیناً اس کا اجر ہمیں ضرور ملے گا۔ حضورِ پاکﷺ نے اپنی بیٹی کو بھی رخصتی کے وقت تکیہ دیا تھا اللہ اکبر!بیٹی کی رخصتی کا سامان حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبیﷺ نےبی بی فاطمہ رضی اللہ عنھا کو چمڑے کا دیا تھا۔ (ترمذی: صفحہ101) بیٹیوں کی رخصتی کے وقت سامان دیتے ہیں، اگر ایک چمڑے کا تکیہ بھی اتباعِ سنت