گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
دوسرا مقصد تکمیلِ ایمان: دوسری بات یہ ہے کہ شادی کے ذریعے ایمان مکمل ہوجاتا ہے۔ حدیث مبارک کے اندر یہ بات آتی ہے کہ جب آدمی نکاح کرتا ہے تو اس کا آدھا دین مکمل ہوجاتا ہے بس اس کو چاہیے کہ باقی آدھے دین میں اللہ سے ڈرے۔ (الترغیب والترھیب:1916) نکاح کے ذریعے نصف ایمان تو مکمل ہوگیا آگے جو نصف دوسرا حصہ ہے اس میں ڈرنے کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کے احکامات اور رسول اللہﷺ کی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارے من مرضی نہ کرے۔ شادی سے پہلے انسان جتنا بھی نیک بن جائے اس کا ایمان آدھا ہی رہتا ہے، شادی کرنے کے بعد ایمان مکمل ہوتا ہے اور اس کے درجے کو بڑھادیا جاتا ہے۔ شادی سے پہلے انسان نماز پڑھتا ہے ایک نماز کا ثواب ملتا ہے، اور شادی کرنے کے بعد مختلف روایات میں مختلف باتیں فرمائیں۔ بعض روایات میں ایک نماز کی جگہ 70 نمازوں کا ثواب ملتا ہے، اور بعض کے مطابق 82 نمازوں کا ثواب ملتا ہے۔ یہ کیوں ہے؟ اللہ رب العزت فرماتے ہیں کہ میرے بندے پہلے تمہارے اوپر صرف حقوق اللہ تھے، تمہیں صرف حقوق اللہ کو پورا کرنا ہوتا تھا۔ اب حقوق اللہ بھی ہیں اور حقوق العباد بھی ہیں۔ تم حقوق العباد کو پورا کرتے ہوئے میرے حقوق کو پورا کروگے ہم اجر کو بڑھادیں گے۔ تو ایمان کی تکمیل نکاح کا ایک مقصد ہے۔تیسرا مقصد عزت ملنا: شادی کے ذریعے ان دونوں کو عزت ملے گی۔ بیوی کو خاوند کے ذریعے سے عزت ملے گی اور خاوند کو بیوی کے ذریعے عزت ملے گی۔ یاد رکھیں! اگر میاں بیوی دونوں ایک