گلدستہ سنت جلد نمبر 3 |
صلاحی ب |
|
اسے کوئی تکلیف پہنچ جائے، تو اسے چاہیے کہ اپنے آپ ہی کو ملامت کرے۔ (سنن ترمذی: ۱۹۲۱) مثلاً کھانا کھایا مگر ہاتھ نہیں دھوئے۔ جیسے ہمارے ہاں ہوتا ہے کہ 9 بجے کھانا کھایا، پھر بارہ بجے تک فیس بک پر بیٹھے چیٹنگ کرتے رہے، پھر واٹس اَپ پر لگے رہے، پھر ایک بجے مثلاً بھوک لگتی ہے تو پھر آرڈر پر کچھ منگواتے ہیں مثلاً پیزا، شوارما وغیرہ۔ اب شوارما بستر پر حاضر ہوتا ہے اور آپ اسے بستر پر ہی کھالیتے ہیں اور ہاتھ نہیں دھوتے۔ ہاتھ میں مایونیز اور آئل لگاہوا ہے اور ایسے ہی سوگیا تو حدیث کے تحت بغیر ہاتھ دھوئے سونا نہیں چاہیے۔ گندے ہاتھ ہونے کی وجہ سے سوتے وقت کوئی نقصان پہنچ جائے تو حدیث کے مطابق اپنے آپ ہی کو ملامت کرے۔کھانا کھا کر نفل نماز پڑھنا کھانا کھانے کے بعد فوراً نہیں سونا چاہیے، نہ ہی دوستوں کے ساتھ گپ شپ لگائے، اور نہ ہی فیس بک پر بیٹھنا چاہیے، بلکہ کھانا کھانے کے بعد نماز پڑھنی چاہیے۔ اُمّ المؤمنین امی عائشہ رضی اللہ عنھا فرماتی ہیں کہ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ تم اپنے کھانے کو ذکر اور نماز کے ذریعے ہضم کرو۔ کھانے کے فوراً بعد مت سونا اس طرح تمہارے دل سخت ہوجائیں گے۔ (التنویر شرح الجامع الصغیر: رقم ۹۰۱) ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ تم کھانے کے بعد نماز پڑھو، یہاں تک کہ تمہاری خوراک ہضم ہوکر معدہ تک نہ چلی جائے۔ لہٰذا رات کے کھانے کے فوراً بعد سونا انسان کی صحت کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔ کوشش کی جائے کہ کھانا کھانے اور رات کی نیند کے درمیان کم از کم پینتالیس منٹ کا وقفہ ہو۔ لیکن اب یہ پینتالیس منٹ گناہوں