نے نماز میں صرف اس ایک آیت پر پوری رات گزاردی بل الساعۃ موعدہم والساعۃ أدہی وأمر۔(۱)
(۳) حضرت محارب بن دثار کہتے ہیں: میں نے ابو حنیفہ سے زیادہ شب بیدار نہیں دیکھا۔
(۴) ابو عاصم نبیل کہتے ہیں :امام صاحب کو قیام صلاۃ اور کثرت عبادت کی وجہ سے میخ کہا جاتا تھا۔ (۲)
(۵) سفیان بن عیینہ کہتے ہیں ا یام حج میں مکہ معظمہ میں امام ابو حنیفہ سے زیادہ نماز پڑھنے والا نہیں آیا۔
(۶) اسد بن عمر کہتے ہیں امام صاحب نے چالیس سال تک عشاء کی وضو سے فجر کی نماز ادا کی، آپ اکثر ایک ہی رکعت میں قرآن مجید ختم کرتے تھے، ابن مبارک نے بھی اس روایت کی تائید کی ہے۔
(۷) ابو زائدہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ میں نے امام صاحب کے ساتھ ان کی مسجد میں عشاء کی نماز پڑھی جب سب لوگ چلے گئے تو میں ایک طرف ہوکر بیٹھ گیا تو امام صاحب نماز کی نیت باندھ کر کھڑے ہوگئے، جب آپ اس آیت پر پہونچے فَمَنَّ اللّٰہُ عَلَینَا ووقانَا عذابَ السَّمُومِ تو اسی آیت کا تکرار فرماتے رہے، یہاں تک کہ صبح ہوگئی۔(۳)
(۸) ابو مطیع کہتے ہیں ہم مکہ میں تھے اور جب کبھی رات میں طواف کے لئے جاتے تو ابو حنیفہ اور سفیان ثوری کو طواف میں دیکھتے۔(۴)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) تاریخ بغداد ۱۳؍۳۵۶
(۲) تاریخ بغداد ۱۳؍۳۵۲
(۳) تاریخ بغداد ۱۳؍۳۵۵
(۴) تاریخ بغداد ۱۳؍ ۳۵۲