راستہ اختیار کیا، ان کے زہدوتقویٰ کے حکایات اور بزرگی کا چرچا لوگوں میں بہت زیادہ تھا، شیخ ابو علی دقاق کا بیان ہے کہ بشرحافی کا کچھ لوگوں کے پاس سے گزر ہوا، آپ کو دیکھ کر وہ کہنے لگے یہ وہ شخص ہے جو ساری رات عبادت کرتا ہے اور تین تین دن پر افطار کرتا ہے یہ سن کر بشر روپڑے، آپ سے اس کی وجہ پوچھی گئی تو آپ نے فرمایا مجھے یاد نہیں ہے کہ میں کبھی بھی پوری رات جاگا ہوں یا کسی دن بھی روزہ رکھا ہواور رات کو افطار نہ کیا ہو، لیکن بندہ جتنا کرتا ہے اللہ تعالیٰ اپنے لطف وکرم سے اس سے کہیں زیادہ لوگوں کے دل میں ڈال دیتا ہے۔(۱)
یہ حضرت امام ابو حنیفہ کے بعض تلامذہ ہیں جنہوں نے آپ سے کسب فیض کیا ، آپ کے دامن تربیت میں رہ کر اصلاح ظاہر وباطن میں کمال حاصل کیا، یہ حضرات تصوف کے اساطین شمار کئے جاتے ہیں، ان کی باتوں کو ارباب تصوف کے یہاں کافی استناد حاصل ہے، ان کی زندگی نے نہ جانے کتنے لوگوں کی زندگیوں کے دھارے کو اعمال واخلاق کی طرف موڑ دیا، مشہور ہے کہ پھل کو درخت سے اور خوشبو کو پھول سے پہچانا جاتا ہے، ان حضرات کی زندگی اور تصوف کے مقام بلند کو دیکھ کر امام صاحب کے مقام ومرتبہ اور تصوف میںان کی امامت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
mvm
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
(۱) روح تصوف ترجمہ الرسالۃ القشیریۃ ص:۳۸