انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(10)رمضان المُبارک مغفرت اور بخشش کا مہینہ ہے : حضرت ابوہریرہ سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”الصَّلَوَاتُ الْخَمْسُ،وَالْجُمْعَةُ إِلَى الْجُمْعَةِ، وَرَمَضَانُ إِلَى رَمَضَانَ، مُكَفِّرَاتٌ مَا بَيْنَهُنَّ إِذَا اجْتَنَبَ الْكَبَائِرَ“ پانچوں نمازیں ، جمعہ سے جمعہ تک اور ایک رمضان سے لیکر دوسرے رمضان تک اُن تمام گناہوں کا کفارہ ہیں جو اُن کے درمیان ہوتے ہیں، جبکہ کبیرہ گناہوں سے بچا جائے۔(مسلم:233) حضرت ابوہریرہسے نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد منقول ہے:”شَهْرُ رَمَضَانَ يُكَفِّرُ مَا بَيْنَ يَدَيْهِ إِلَى شَهْرِ رَمَضَانَ الْمُقْبِلِ“ رمضان کا مہینہ آنے والے رمضان کے مہینے تک ہونے والوں گناہوں کیلئے کفارہ ہے۔(فضا ئل رمضان لابن ابی الدنیا:36) اِس سے معلوم ہوا کہ رمضان المُبارک کا مہینہ سال کے گیارہ مہینوں کےصغیرہ گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ہوتا ہے،اور اِسی کے ساتھ اگر توبہ کرکے کبیرہ گناہ بھی معاف کروالیے جائیں تو کیا ہی کہنا !!۔ ایک روایت میں ہے،نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”وَهُوَ شَهْرٌ أَوَّلُهُ رَحْمَةٌ، وَأَوْسَطُهُ مَغْفِرَةٌ، وَآخِرُهُ عِتْقٌ مِنَ النَّارِ“ اِس مہینے کا پہلا عشرہ رحمت کا ، دوسرا مغفرت کا اور تیسراجہنم سے نجات کا عشرہ ہے۔(شعب الایمان:3336) حضرت ابوہریرہ کی روایت میں رمضان المُبارک کی اُن خصوصیات میں سے جو صرف اِس اُمّت کو دی گئی ہیں، ایک خصوصیت یہ بھی بیان کی گئی ہے: