انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِينَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُونَ﴾ اے ایمان والو! تم پر روزے فرض کردیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گئے تھے تاکہ تمہارے اندر تقویٰ پیدا ہو ۔(البقرۃ :183) ایک أعرابی نبی کریمﷺکے پاس آئے اور سوال کیا :”أَخْبِرْنِي مَا فَرَضَ اللَّهُ عَلَيَّ مِنَ الصِّيَامِ؟“ یا رسول اللہ!مجھ پر اللہ تعالیٰ نےکتنے روزے فرض کیے ہیں ؟آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”شَهْرَ رَمَضَانَ إِلَّا أَنْ تَطَّوَّعَ شَيْئًا“ رمضان کے فرض کیے ہیں ، ہاں اگر تم اس کے علاوہ اور نفلی روزے رکھنے چاہو تو رکھ سکتے ہو۔(بخاری:1891) حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے رمضان کی آمد پر اِرشاد فرمایا :”أَتَاكُمْ رَمَضَانُ شَهْرٌ مُبَارَكٌ فَرَضَ اللَّهُ عَزَّوَجَلَّ عَلَيْكُمْ صِيَامَهُ“ تمہارے پاس رمضان کا مہینہ آیا ہے جو مبارک مہینہ ہے اللہ تعالیٰ نے اس کے روزے رکھنا تم پر فرض کیا ہے ۔(نسائی :2106) روزہ رکھنےکے آداب: روزہ ایک اہم ترین عبادت ہےجس پر بڑے اَجر و ثواب اور کثیر فوائد و منافع رکھے گئے ہیں،روزہ کے فضائل میں اُن کا تفصیلی تذکرہ ہوچکا ہے، لہٰذااِس عبادت کو خوب اہتمام کے ساتھ آداب و شرائط کا مکمل لحاظ رکھتے ہوئے اداء کرنا چاہیئے تاکہ کسی بھی قسم کی کوتاہی اور معمولی سی بھی غفلت کی وجہ سے اجر و ثواب ضائع اور نیکی برباد نہ