انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
اعتکاف کی برکت سے مسجد سے نکلنے کے بعد آئندہ بھی معتکف کو گناہوں سے محفوظ رہنے کی توفیق عطاء فرماتے ہیں ۔(حاشیۃ السندی علی ابن ماجہ : 1/542) (3)معتکف کو تمام نیکیاں کرنے کا اَجر ملتا ہے: حضرت عبد اللہ بن عباسکی حدیث ِ سابق”يَجْرِىْ لَهُ مِنَ الْحَسَنَاتِ كَعَامِلِ الْحَسَنَاتِ كُلِّهَا“ سے یہ دوسری فضیلت بھی معلوم ہوتی ہے کہ اعتکاف میں بیٹھنے والے کے نامہء اعمال میں تمام نیکیوں کا اَجر و ثواب لکھا جاتا ہے ، کیونکہ وہ مسجد کے اندر مقیّد اور پابندہوجاتا ہے اور بہت سے وہ نیکیوں کے اعمال سرانجام نہیں دے سکتا جو وہ باہر رہتے ہوئے کرسکتا تھا ، مثلاً : کسی مسلمان کی مدد کیلئے جانا ، راستے سے تکلیف دہ چیزوں کا ہٹانا ، بیمار کی عیادت کرنا وغیرہ ، یہ تمام اعمال کااجرو ثواب مُعتکف کو مسجد میں بیٹھے بیٹھے مُفت میں نصیب ہوجاتا ہے۔(سنن ابن ماجہ :1747) (4)دس دن کا اعتکاف دو حج اور دو عُمروں کے برابر ہے : حضرت علی بن حُسین اپنے والدحضرت حُسین سے نبی کریم ﷺ کا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :”مَنِ اعْتَكَفَ عَشْرًا فِي رَمَضَانَ كَانَ كَحَجَّتَيْنِ وَعُمْرَتَيْنِ“ جس نے ماہِ رمضان میں دس دن کا اعتکاف کیا تو اُس کو دو حج اور دو عُمروں کے برابر ثواب ملتا ہے۔(شعب الایمان :3680)(طبرانی کبیر:2888) کتنے خوش نصیب ہیں وہ لوگ جنہیں ہر سال اِعتکاف کی توفیق نصیب ہوتی ہے، اور ہر سال وہ اِس عظیم سعادت کو حاصل کرنے کیلئے کوشاں ہوتے ہیں۔