انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
توبہ کی تکمیل کی نیت سے زندگی بھر کی نمازوں کرکے اُن کی قضاء کرنے کی فکر کرنی چاہیئے اور مبارک راتوں میں نفلی عبادتوں مشغول ہونے سے بدرجہا بہتر شکل یہ ہے کہ اُن قضاء نمازوں کو اداء کیا جائے ، ان شاء اللہ اِس میں نوافل میں مشغول ہونے سے زیادہ ثواب حاصل ہوگا ، کیونکہ نوافل نہ پڑھنے کا حساب نہیں جبکہ نمازوں کی اگر قضاء نہ جائے تو اُس کا مؤاخذہ ہے ۔ قضاء نمازیں پڑھنے کا طریقہ : اِس کا طریقہ یہ ہے کہ بالغ ہونے کے بعد سے لے کر اب تک جتنی نمازیں چھوٹ گئی ہیں اُن کاحساب کریں اور وہ ممکن نہ ہو تو ظنِّ غالب کے مطابق ایک اندازہ اور تخمینہ لگالیں اور اُسے کہیں لکھ لیں اُس کے بعداُس کی قضاء کرنا شروع کردیں ، اور اس میں آسانی کیلئے یوں کیا جاسکتا ہے کہ ہر وقتی نماز کے ساتھ ساتھ وہی نماز قضاء بھی پڑھتے جائیں ، اور جتنی نمازیں قضاء ہوتی جائیں اُنہیں لکھے ہوئے ریکارڈ میں سے کاٹتے جائیں ، اِس سے ان شاء اللہ مہینہ میں ایک مہینہ کی اور سال میں ایک سال کی نمازیں بڑی آسانی کے ساتھ قضاء ہوجائیں گی ۔ قضاء نمازوں میں نیت کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ ہر نماز میں یوں نیت کریں : ”میں اپنی تمام فوت شدہ نمازوں میں جو پہلی نماز ہےاُس کی قضاء کرتا ہوں“ کیونکہ ہر پہلی نماز قضاء کرلینے کے بعد اُس سے اگلی خود بخود پہلی بن جائے گی، یا یوں بھی نیت کی جاسکتی ہے کہ ”میں اپنی تمام فوت شدہ نمازوں میں جو آخری نماز ہے اُس کی قضاء کرتا ہو ں“