انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(11) اللہ تعالیٰ سےدعاء کرنا مؤمن کیلئے (شیاطین و مَصائب سے بچنے کیلئے)اسلحہ،دین کا ستون اور آسمان و زمین کا نورہے۔(مستدرکِ حاکم:1812) (12)دعاء کرنے والے کا ہاتھ خالی لوٹانے سے اللہ تعالیٰ کو حیاء آتی ہے ۔(ابوداؤد: 1488) (13)دعاء کرنے کی برکت سے اِنسان کو اپنے(ظاہری و باطنی) دشمن سے نجات اور رزق میں وسعت حاصل ہوتی ہے۔(مسند ابی یعلی موصلی: 1812) ﴿پندرہواں عمل:صدقہ و خیرات کی کثرت کرنا﴾ رمضان المُبارک کے اعمال میں ایک اہم عمل ”صدقہ و خیرات“ کی کثرت ہے ، اور یہ نبی کریمﷺکا طریقہ ہے ، آپﷺ کی سخاوت یوں تو سال بھر ہی جاری رہتی تھی، لیکن رمضان المُبارک میں دیگر اعمال کی طرح آپﷺکی سخاوت میں بھی اضافہ ہوجاتا تھا ، چنانچہ روایاتِ ذیل میں اِس کی صراحت ہے،ملاحظہ فرمائیں: حضرت عبد اللہ بن عبّاس فرماتے ہیں:”كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدَ النَّاسِ،وَكَانَ أَجْوَدُ مَا يَكُونُ فِي رَمَضَانَ حِينَ يَلْقَاهُ جِبْرِيلُ،وَكَانَ يَلْقَاهُ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ مِنْ رَمَضَانَ فَيُدَارِسُهُ القُرْآنَ، فَلَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدُ بِالخَيْرِ مِنَ الرِّيحِ المُرْسَلَةِ“ نبی کریمﷺلوگوں میں سب سے زیادہ سخی تھے اور سب سے زیادہ آپ رمضان میں سخی ہوجاتے تھے جبکہ حضرت جبریلآپ سے ملا کرتے تھے ، حضرت جبریل رمضان کی ہر رات میں آپ سے ملاقات کرتے اور آپ کے