انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(3)روزہ داروں کیلئے جنت کا ایک دروازہ مخصوص کیا گیا ہے : حضرت سہل بن سعدنبی کریمﷺکا اِرشاد نقل فرماتےہیں:”فِي الْجَنَّةِ ثَمَانِيَةُ أَبْوَابٍ، فِيهَا بَابٌ يُسَمَّى الرَّيَّانَ،لَايَدْخُلُهُ إِلَّا الصَّائِمُونَ“ جنت میں آٹھ دروازے ہیں جس میں سے ایک دروازہ”رَیّان“ ہے اُس میں سے صرف روزہ دار داخل ہوں گے۔(بخاری :3257) مسلم کی روایت میں ہے آپﷺنے اِرشاد فرمایا:بیشک جنّت میں ایک دروازہ ہے جس کو ”ریّان“کہا جاتا ہے اُس میں سے قیامت کے دن صرف روزہ دار داخل ہوں گے، اُن کے ساتھ اُن کے علاوہ کوئی اور داخل نہ ہوگا، چنانچہ (قیامت کے دن)آواز لگائی جائے گی کہ روزہ دار کہاں ہیں ؟ پس روزہ دار اُس دروازے میں سے داخل ہوں گے ، جب سب داخل ہوجائیں گے تو وہ دروازہ بند کردیا جائے گا پھر اُس دروازے سے کوئی داخل نہ ہوگا۔(مسلم: 1152) ترمذی شریف کی روایت میں اُس ”رَیّان“دروازے سے جنّت میں داخل ہونے کی فضیلت یہ ذکر کی گئی ہے:”وَمَنْ دَخَلَهُ لَمْ يَظْمَأْ أَبَدًا“ یعنی جو اُس”ریّان “ دروازے سے داخل ہوگیا وہ کبھی پیا سا نہیں ہوگا۔(ترمذی:765) (4)روزہ دار کی بخشش و مغفرت کردی جاتی ہے: روزہ کی ایک بڑی فضیلت یہ ہے کہ یہ گناہوں کی بخشش کا ذریعہ ثابت ہوتا ہے، چنانچہ حدیثِ میں ہے،حضرت ابوہریرہ نبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”مَنْ صَامَ رَمَضَانَ إِيْمَانًا وَاحْتِسَابًا،غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ“