انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(6)رمضان المُبارک میں آسمان کے دروازے کھل جاتے ہیں: حضرت ابوہریرہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”إِذَا دَخَلَ شَهْرُ رَمَضَانَ فُتِحَتْ أَبْوَابُ السَّمَاءِ“ جب رمضان کا مہینہ داخل ہوتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔ (بخاری:1899) حضرت ابوہریرہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”أَتَاكُمْ رَمَضَانُ شَهْرٌ مُبَارَكٌ، فَرَضَ اللَّهُ عَزَّوَجَلَّ عَلَيْكُمْ صِيَامَهُ،تُفْتَحُ فِيهِ أَبْوَابُ السَّمَاءِ“ تمہارے پاس رمضان کا مُبارک مہینہ آیا ہے ،اللہ عزّ وجلّ نے اس کے روزوں کو فرض کیا ہے ، اس میں آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں ۔(نسائی :2106) آسمان کے دروازے کھلنے کا مطلب: اِس کے دو مطلب ہیں: ایک مطلب یہ ذکر کیا گیا ہے کہ رحمتوں کے نازل ہونے کیلئے آسمان کے دروازے کھل جاتے ہیں ،اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ آسمان کے دروازے اَعمال کے بلند(یعنی قبول ہونے)کیلئے کھول دیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے اعمال کی توفیق بھی خوب ملتی ہے اور اُن کی قبولیت بھی نہایت اعلیٰ درجہ کی ہوتی ہے ۔(فتح الباری:4/114) (7)رمضان المُبارک میں جنّت کے دروازے کھل جاتے ہیں: حضرت ابوہریرہ سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے اِرشاد فرمایا:”إِذَا جَاءَ رَمَضَانُ فُتِحَتْ أَبْوَابُ الجَنَّةِ“ جب رمضان المُبارک کا مہینہ آتا ہے تو (اللہ تعالیٰ کی جانب سے)جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیں ۔(بخاری :1898)