انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(1)ــــپہلی ہدایت:توبہ و اِستغفار : مُبارک راتوں کو قیمتی بنانے کا پہلا طریقہ یہ ہےکہ دو رکعت صلوۃ التوبہ پڑھ کر سچی توبہ کریں ،اپنے گناہوں پر شرمندگی و ندامت کے ساتھ اللہ تعالیٰ سے صدقِ دل سے معافی مانگیں ، چنانچہ شبِ قدر کے بارے میں حضرت عائشہ صدیقہ نے جب حضور ﷺسے سوال کیا کہ یا رسول اللہ!اگر میں شبِ قدر پالوں تو اُس میں کیا پڑھوں تو آپﷺنے اُن کو کوئی بڑا ذکر یا کوئی بڑی نماز اور تسبیح پڑھنے کیلئے نہیں کہا بلکہ ایک مختصر اور آسان سی دعاء تلقین فرمائی ، جس میں عفو در گزر کی درخواست کی گئی ہے :”اَللَّهُمَّ إِنَّكَ عُفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّيْ“ ۔(ترمذی:3513) اے اللہ! تودرگزرکرنے والا ہے ،درگزر کرنے کو پسند کرتا ہے،مجھ سے درگزر فرما۔ اِس سے معلوم ہوا کہ بابرکت راتوں میں سب سے بڑا کرنے کا کام جو عموماً لوگ نہیں کرتے اور مخصوص قسم کی خود ساختہ نماز پڑھنے کے پیچھے لگ جاتے ہیں وہ یہ ہے کہ اپنے ماضی کی زندگی پر سچے دل سے شرمسار ہوکر ، آئندہ کی زندگی میں عملاً تبدیلی اور اِنقلاب لانے کا سچا اِرادہ لے کر توبہ اور اِستغفار کیا جائے ، یہ عمل مبارک راتوں کی برکت کو سمیٹنے کا سب سے اہم اور سب سے زیادہ نفع مند طریقہ ہے ۔ توبہ کی قبولیت کی شرائط : علّامہ نووی نے توبہ کی چار شرائط ذکر کی ہیں جن پر توبہ کی قبولیت موقوف ہے: (1)معصیت سے الگ ہوجانا:گناہوں میں مشغول رہتے ہوئے توبہ نہیں ہوتی ، توبہ کیلئے گناہوں کو چھوڑنا اور اُن سے کنارہ کش ہونا ضروری ہے ، اِس سے معلوم ہوا کہ بعض