انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
میں سے صرف 2 پروں کو وہ اس رات میں کھول کرمشرق سے مغرب تک پھیلادیتے ہیں ، پھر حضرت جبریل فرشتوں کو اس رات میں پھیل جانے کا حکم دیتے ہیں اور وہ فرشتے اس رات میں ہر کھڑے ، بیٹھے نماز پڑھنے والے ، ذکر کرنے والے کو سلام کرتے ہیں، مصافحہ کرتے ہیں اور اُن کی دعاء پر آمین کہتے ہیں ، اور یہی حالت صبح صادق تک رہتی ہے۔(شعب الایمان :3421) ایک اور روایت میں حضرت علی کرّم اللہ وجہہ کا یہ اِرشاد منقول ہے :”اِنَّ فِي السَّمَاءِ السَّابِعَةِ حَظِيرَةً، يُقَالُ: لَهَا حَظِيرَةُ الْقُدُسِ، فِيهَا مَلَائِكَةٌ يُقَالُ لَهُمُ: الرَّوحَانِيُّونَ، فَإِذَا كَانَ لَيْلَةُ الْقَدْرِ اسْتَأْذَنُوا الرَّبَّ عَزَّ وَجَلَّ النُّزُولَ إِلَى الدُّنْيَا، فَيَأْذَنُ لَهُمْ فَلَا يَمُرُّونَ بِمَسْجِدٍ يُصَلَّى فِيهِ، وَلَا يَسْتَقْبِلُونَ أَحَدًا فِي طَرِيقٍ إِلَّا دَعَوْا لَهُ فَأَصَابَهُ مِنْهُمْ“ بیشک ساتویں آسمان پر ایک ”حظیرۃ القدس“ہے،وہاں ایسے فرشتے ہیں جنہیں ”روحانیّون“ کہا جاتا ہے، جب شبِ قدر ہوتی ہے تو وہ اللہ تعالیٰ سے دنیا میں اُترنے کی اِجازت مانگتے ہیں، اللہ تعالیٰ اُنہیں اِجازت مَرحمت فرماتے ہیں ،پس وہ آتے ہیں اور کسی بھی مسجد میں جہاں نماز پڑھی جارہی ہو یا راہ چلتے کسی کا سامنا ہو اُس کیلئے دعاء کرتے ہیں ، پس اُسے اُن فرشتوں کی برکت حاصل ہوجاتی ہے۔(شعب الایمان :3423) (5)شبِ قدر میں فرشتے رحمت و سَلامتی کی دُعاء کرتے ہیں: حضرت انس بن مالکنبی کریمﷺکایہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں: