انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(4)چوتھی بات:حالتِ جنابت میں سحری کھانا : حالت ِجنابت میں سحری کھا لینا اور روزہ رکھ لینا جائز ہے،اِس حالت میں روزہ شروع ہوجاتا ہے، روزہ میں کوئی فرق نہیں پڑتا،اس لئے کہ نبی کریمﷺسے بھی روزہ شروع ہوجانے بعد جنابت کا غسل کرنا ثابت ہے۔(بخاری:1925) تاہم جتنی جلدی ممکن ہو انسان کو پاکی حاصل کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ (5)پانچویں بات:سحری کی چند کوتاہیاں اور ان کی اِصلاح : (1)سحری نہ کرنا:بعض لوگ سحری کرتے ہی نہیں، یہ صحیح نہیں ،کچھ نہ کچھ کھالینا چاہیئے ،اگرچہ ایک کھجور یا پانی کا ایک گھونٹ ہی کیوں نہ ہو ۔ (2)رات ہی کو سحری کرلینا:بعض لوگ رات ہی کو سحری کی نیت سے کھانا کھاکر سوجاتے ہیں جو اگرچہ جائز ہے لیکن پسندیدہ نہیں اس لیے کہ نبی کریم ﷺ نے سحری دیر سے کھانے کو خیر کا باعث قرار دیا ہے ۔ (3)سحری کا بہت زیادہ تاخیر سے کرنا:بعض لوگ سحری اتنی تاخیر سے کرتے ہیں کہ وقت ہی نکل جاتا ہے یا اُس میں شک پیدا ہوجاتا ہے ،یہ درست نہیں ،کیونکہ سحری میں تاخیر افضل تو ہے لیکن اس قدر زیادہ تاخیر کردینا کہ وقت کے نکل جانے میں ہی شک واقع ہوجائے ،یہ مکروہ ہے،لہٰذا اس سے احتراز کرنا چاہیئے۔ (4)وقت نکل جانے کے بعدسحری کرنا:بعض لوگ اذان یا سائرن بجنے کے انتظار میں کھاتے رہتے ہیں ،یہ درست نہیں ، کیونکہ اذان تو وقت کے ختم ہونے کے بعد ہی ہوتی