انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
یہ سُن کر حضرات صحابہ کرام نے سوال کیا کہ وہ کون سے افراد ہیں؟ آپﷺ نے اِرشاد فرمایا:”رَجُلٌ مُدْمِنُ خَمْرٍ،وَعَاقٌّ لِوَالِدَيْهِ، وَقَاطِعُ رَحِمٍ، وَمُشَاحِنٍ“ شراب کا عادی ، والدین کا نافرمان ،رشتہ قطع کرنے والااور کینہ پَروَر ۔(شعب الایمان : 3421) (9)شبِ قدر سے محرومی ہر خیر سے محرومی ہے: حضرت انس بن مالکفرماتے ہیں کہ ایک دفعہ رمضان کا مہینہ آیا تو آپﷺ نے اِرشاد فرمایا :”إِنَّ هَذَا الشَّهْرَ قَدْ حَضَرَكُمْ، وَفِيهِ لَيْلَةٌ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ،مَنْ حُرِمَهَا فَقَدْ حُرِمَ الْخَيْرَ كُلَّهُ، وَلَا يُحْرَمُ خَيْرَهَا إِلَّا مَحْرُومٌ“ بیشک یہ مہینہ آیا ہے اور اس میں ایک رات ہے جو ہزار مہینوں بھی زیادہ بہتر ہے، جو اس رات سے محروم رہ گیا وہ ساری ہی بھلائی سے محروم رہ گیا ، اور اس کی بھلائی سے وہی محروم رہتا ہے جو (حقیقی )محروم ہو ۔(ابن ماجہ: 1644) (10)شبِ قدر اِس امّت کی خصوصیت ہے: تفسیر درِّ منثور میں مسنددیلمی کے حوالے سے یہ روایت نقل کی گئی ہے کہ نبی کریم ﷺاِرشاد فرماتے ہیں:”إِنَّ اللهَ وَهَبَ لِأُمَّتِيْ لَيْلَةَ الْقَدْرِ وَلَمْ يُعْطِهَا مَنْ كَانَ قَبْلَهُمْ“ بیشک اللہ تعالیٰ نے میری امّت کو شبِ قدر عطاء فرمائی ہےاور یہ اُن سے پہلے کسی بھی اُمّت کے لوگوں کو عطاء نہیں فرمائی۔(الدر المنثور: 8/570)(کنز العمال : 24041)