انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(3)ــــتیسرا شخص :قطع رحمی کرنے والا : اللہ تعالیٰ نے انسان کے وجود کے ساتھ کچھ رشتے وابستہ کر رکھے ہیں جن کے ساتھ انسان کو حسنِ سلوک کی تعلیم دی گئی ہے ، جوشخص اُن کے حقوق کو پامال کرکے بدسلوکی کا مُرتکب ہوتا ہے وہ ”قاطعِ رحم“کہلاتا ہے ،جس کی قرآن و حدیث کے اندر بڑی سخت وعیدیں اور عذاب بیان کیا گیا ہے ، اِس لئے اِس گناہ سے بہرصورت بچنے کی کوشش کرنی چاہیئے ورنہ شبِ قدر جیسی عظیم نعمت سے محرومی ہوجاتی ہے۔ (4)ــــچوتھا شخص : کینہ پرور : حدیث میں اس کومُشاحن اورمُصارِم کہا گیا ہے ،اور اس کا مطلب کسی کے ساتھ بغض اور عداوت رکھنے والےکے آتے ہیں۔(مرقاۃ :3/975) اور اسی کو ”کینہ پَرور“ کہا جاتا ہے ۔حاصل اس کا یہ ہے کہ دل میں کسی کی دشمنی کو لے کر اُس کو نقصان پہنچانے کیلئے کوشاں رہنا کینہ کہلاتا ہے ۔حدیث کے مطابق ایسے شخص کی اس مُبارک رات میں مغفرت نہیں ہوتی۔اِس لئے مؤمن کو چاہیئے کہ اپنے دل کو ہر طرح کی گندگی سے پاک رکھے ۔ ﴿مبارک راتوں کو کیسے گزارا جائے؟ چند ہدایات ﴾ مندرجہ بالا کوتاہیوں سے اجتناب کرتے ہوئے حسبِ اِستطاعت جس قدر ہوسکے انسان کو عبادت کرنی چاہیئے ، اِس کیلئے کوئی مخصوص طریقہ احادیث و روایات سے ثابت نہیں ہے ، تاہم بغیر کسی تعیین و تخصیص کے ذیل میں چند ہدایات دی جارہی ہیں جن کی مدد سے ہم ان راتوں کو زیادہ قیمتی بناسکتے ہیں :