انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(4)مسلمان ہونا:اِس لئے کہ کافر و مشرک عبادت کا اہلیت نہیں رکھتا۔ (5)عاقل ہونا۔اِس لئے کہ اعتکاف کیلئے نیت شرط ہے اور مجنون نیت کی اہل نہیں۔ واضح رہے کہ معتکف کا بالغ ہونا شرط نہیں اِس لئے نابالغ لیکن سمجھدار بچہ بھی اعتکاف میں بیٹھ سکتا ہے۔)بدائع الصنائع:2/108)(فتاویٰ رحیمیہ:7/280)(محمودیہ:10/223) (6)جنابت سے پاک ہونا:کیونکہ جنابت کی حالت میں مسجد میں قیام درست نہیں۔ (7)حیض و نفاس سے پاک ہونا:اِس لئے کہ اِس حالت میں روزہ نہیں ہوتا اور بغیر روزہ کے اعتکاف درست نہیں۔(عُمدۃ الفقہ)(ہندیہ:1/211) (3).....تیسری بات: اِعتکاف کو فاسد کرنے والی چیزیں : اِعتکاف مندرجہ ذیل چیزوں سے فاسد ہوجاتا ہے: (1)مسجد سے نکلنا:مسجد سے بغیر کسی ضرورتِ طبعیہ یا ضرورتِ شرعیہ کے نکل جانا اگرچہ ایک لمحہ بھر کیلئے ہو اِعتکاف کو توڑدیتا ہے، خواہ جان کر ہو یا بھولے سے،اِرادۃً ہو یا غیر اِرادی طور پر ، اِسی طرح اپنی خوشی سے ہو یا مجبوری سے ۔(الہندیۃ:1/213) ضرورتِ طبعیہ جیسے قضاءِ حاجت،وضو اور غسلِ جنابت وغیرہ کیلئے جانا، اور ضرورتِ شرعیہ جیسے اگر اُس مسجد میں جمعہ نہ ہوتا ہو تو جمعہ پڑھنے کیلئے کسی اور مسجد جانا۔ واضح رہے کہ مسجد سے باہر نکلنے کا مطلب یہ ہے کہ دونوں پاؤں مسجد سے باہر نکل جائیں اور دیکھنے میں یہی محسوس ہو کہ یہ مسجد سے نکل چکا ہے،پس اگر کوئی خود مسجد میں رہتے ہوئے صرف سر یا ہاتھ باہر نکالے،جیساکہ جھانکتے ہوئے یا کوئی چیز اُٹھاتے ہوئے کیا جاتا ہے تو اعتکاف نہیں ٹوٹے گا۔(البحر الرائق:2/326)(ہندیہ:1/213)