انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(20)میاں بیوی کا ساتھ لیٹنا ، ایک دوسرے کوہاتھ لگانا ،بشرطیکہ ہم بستری میں مبتلا ہونے کا اندیشہ نہ ہو تو جائز ہے،اِس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔(21)کسی عورت کو دیکھنے سے یا دل میں صرف کسی بات کا خیال لانے سے اِنزال ہوجائے تو روزہ نہیں ٹوٹتا،لیکن ایسا کرنا گناہ ہے ۔(22)رات کو لازم ہونے والے غسل کو دن میں کرنا یا دن بھر بغیر غسل کے گزار دینا اِس سے روزہ نہیں ٹوٹتا، لیکن اِیسا کرنا گناہ ہے۔(تلخیص بہشتی زیور) (2).....دوسری بات:روزے کے مکروہات : یعنی وہ اَفعال جو روزے کی حالت میں کرنے سے روزہ تو نہیں ٹوٹتا لیکن ان کا کرنا مکروہ ہے یعنی اجر و ثواب میں کمی آتی ہے، لہٰذا اِن سے بچنا چاہیئے، اور وہ یہ ہیں: (1)بغیر عُذر کسی چیز کو چکھنا یا چبانا ۔ہاں! اگر عُذر ہو تو چبا سکتے ہیں ، مثلاً : کسی عورت کا شوہر بَد مزاج ہو اور وہ اُس کے ڈر سے کھاناپکاتے ہوئے نمک وغیرہ چکھے یا بچے کو کھلانے کیلئے کوئی چیز چباکر نرم کی جائے جبکہ اس کا متبادل کوئی انتظام نہ ہو تو یہ مکروہ نہیں ہے۔(2)ٹوتھ پیسٹ یا منجن کا استعمال،کیونکہ اِن سے منہ میں ذائقہ آتا ہے۔ (3)دنداسہ استعمال کرنا۔(4)روزےکی حالت میں جھوٹ ، غیبت اور دیگر گناہوں کا ارتکاب کرنا۔(5)اِنزال یا جماع کا اندیشہ ہو تے ہوئے بیوی سے بوس و کنار کرنا ۔ (6)مباشرتِ فاحشہ یعنی مَرد و عورت کا بدَن کے خاص حصے کو برہنہ ملانا۔(7)قُبلہ فاحشہ یعنی مصِّ شفتَین کے ساتھ بوس و کنار کرنا ۔(8)میاں بیوی کا ساتھ لیٹنا ، ہاتھ