انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ایک اور حدیثِ قدسی میں ہے : اللہ تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں :”كُلُّ عَمَلِ ابْنِ آدَمَ لَهُ، إِلَّا الصِّيَامَ، فَإِنَّهُ لِي وَأَنَا أَجْزِي بِهِ“ روزہ کے علاوہ ابنِ آدم کا ہر عمل اُس کیلئے ہے (یعنی اُس میں اُس کی ذاتی مفاد اور غرض شامل ہوسکتی ہےلیکن) روزہ میرے لئے ہی ہے اور میں خود اس کا بدلہ دوں گا۔(بخاری :1904) (17)روزہ عفّت و پاکدامنی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے: حضرت عبد اللہ بن مسعودفرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”مَنِ اسْتَطَاعَ البَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرجِ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ“ جو شخص نکاح کی طاقت رکھتا ہو اُسے نکاح کرلینا چاہیئےاِس لئے کہ نکاح کرنانگاہوں کو پَست اور شرمگاہ کو پاکدامن رکھنے والا ہےاور جو نکاح کی اِستطاعت نہیں رکھتا اُسے چاہیئے کہ روزوں کا اہتمام کرےاِس لئے کہ روزہ شہوتوں کو توڑنے والا ہے۔(بخاری :1904) حضرت عثمان بن مظعوننے نبی کریمﷺسے دریافت کیا :”يَا رَسُولَ اللهِ، إِنِّي رَجُلٌ يَشُقُّ عَلَيَّ هَذِهِ الْعُزْبَةُ فِي الْمَغَازِي أَفَأَخْتَصِي؟“ یا رسول اللہ!میں ایک مَرد ہوں ،غزَوات میں جانے کی وجہ سے اہل سے دور ہونا مجھ پر شاق گزرتا ہے، کیا میں(اپنی قوّتِ مردانگی کو ختم کرکے)خصی ہوجاؤں؟آپﷺ نے اِرشاد فرمایا:”يَاابْنَ مَظْعُونٍ!عَلَيْكَ بِالصَّوْمِ، فَإِنَّهُ يُخْصِي“ اے ابن ِ مظعون!اپنے اوپر روزہ(رکھنے)کو لازم کرلو، اِس لئے کہ یہ خواہشِ نفسانی کو توڑدیتا ہے۔(شعب الایمان:3324)