انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ایک اور روایت میں ہے ،نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:”وَفُتِحَتْ أَبْوَابُ الْجَنَّةِ، فَلَمْ يُغْلَقْ مِنْهَا بَابٌ وَيُنَادِي مُنَادٍ:يَابَاغِيَ الخَيْرِ أَقْبِلْ، وَ يَابَاغِيَ الشَّرِّ أَقْصِرْ“ رمضان المُبارک کی پہلی رات میں جنّت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور اُس کا کوئی دروازہ بند نہیں ہوتا، اور ایک پکارنے والا صدا لگاتا ہے : اے خیر کے طلبگار! متوجّہ ہوجا اور اے شرّ کے طلبگار !باز آجا۔(ترمذی :682) حضرت ابن عباسکی ایک روایت میں نبی کریم ﷺکا یہ اِرشاد مروی ہے،اللہ تعالیٰ رمضان کی پہلی رات میں جنت اور جہنم کے داروغوں سے اِرشادفرماتے ہیں:”يَارِضْوَانُ! افْتَحْ أَبْوَابَ الْجِنَانِ، وَيَامَالِكُ! أَغْلِقْ أَبْوَابَ الْجَحِيمِ عَلَى الصَّائِمِينَ مِنْ أُمَّةِ مُحَمَّدٍ“ اے رِضوان!جنّت کے دروازے کھول دو اور اے مالک !جہنّم کے دروازے امتِ محمدیہ کے روزہ داروں پر بند کردو۔(شعب الایمان :3421) (8)رمضان المُبارک میں جہنّم کے دروازے بند ہوجاتے ہیں: اَس مہینے کی ایک بہت بڑی عَظمت یہ ہے کہ اِس ماہِ مبارک میں جہنم کے دروازے بند کردیے جاتے ہیں۔چنانچہ حدیث میں ہے،حضرت ابوہریرہسےمَروی ہے، آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”وَغُلِّقَتْ أَبْوَابُ النَّارِفَلَمْ يُفْتَحْ مِنْهَا بَابٌ“ رمضان المُبارک کی پہلی شب میں جہنم کے(تمام)دروازے بند کردیے جاتے ہیں، پس اُس کا کوئی دروازہ کھلا نہیں رہتا۔(ترمذی :682)