انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
”إِنَّ النَّظْرَةَ سَهْمٌ مِنْ سِهَامِ إِبْلِيسَ مَسْمُومٌ“ بیشک بد نظری ابلیس کے زہریلے تیروں میں سے ایک تیر ہے(جس کے ذریعہ وہ شکار کرتا ہے)۔(طبرانی کبیر:10362) ایک اور روایت میں ہے،آپﷺنے اِرشاد فرمایا:”لَعَنَ اللهُ النَّاظِرَ والْمَنْظُورَ إِلَيْهِ“ اللہ تعالیٰ کی لعنت ہےاُس شخص پر جس نے(کسی نامحرم کی طرف)دیکھا اور اُس پر جس کی طرف دیکھا گیا۔(شعب الایمان:7399) حضرت ابوامامہنبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:”لَتَغُضُّنَّ أَبْصَارَكُمْ، وَلَتَحْفَظُنَّ فُرُوجَكُمْ، وَلَتُقِيمُنَّ وُجُوهَكُمْ أَوْ لَتُكْسَفَنَّ وُجُوهُكُمْ“ تم لوگ اپنی نگاہوں کو لازمی پست رکھواورشرمگاہوں کی لازمی حفاظت کرو اور اپنے چہروں کو لازمی سیدھا رکھوورنہ تمہارے چہروں کو بے نور کردیا جائے گا۔(طبرانی کبیر:7840) کان کی حفاظت: کانوں کو حرام اور بُری چیزوں سےروکنا بہت ضروری ہے ،ورنہ اِس کے ذریعہ بھی دل تک بہت سی گندگیاں اور گناہوں کی نجاستیں پہنچتی رہتی ہیں،اور دل سیاہ اور تاریک ہوتے ہوتے ظلمت کدہ بن کر رہ جاتا ہے۔روزہ کی حالت میں بطورِ خاص اپنے کانوں کی حفاظت کا اہتمام کرنا چاہیئے ،چنانچہ روزہ کی حالت میں لوگوں کی ہونے والی بُرائیوں اورغیبتوں کو سننا،گانے سننا،میوزک اور موسیقی سننا،ٹی وی وغیرہ میں نَشر ہونے والےفضول اورلغو،بلکہ غیر شرعی اور غیر اخلاقی پرگرام کو دیکھنا اور سننا یہ سب کانوں کا انتہائی غلط اِستعمال ہے جس سے روزے کا اَجر جاتا رہتا ہے۔