انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ذیل میں احادیثِ طیّبہ سے ماخوذروزہ ترک کرنے کی چند وعیدیں ذکر کی جارہی ہیں جن کو پڑھ کر اِس گناہ کی شدّت کا کسی قدر اَندازہ کیا جاسکتا ہے ۔اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو رَمضان کی اِس بےادبی سے اور اِس جرمِ عظیم سے محفوظ فرمائے ۔ پہلی وعید:اِسلام کے ستون کو ضائع کرنا: حضرت عبد اللہ بن عُمرسے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا:” بُنِيَ الْإِسْلَامُ عَلَى خَمْسٍ، شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، وَإِقَامِ الصَّلَاةِ، وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ،وَحَجِّ الْبَيْتِ، وَصَوْمِ رَمَضَانَ“ اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے : یہ گواہی دیناکہ اللہ تعالی کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ، اورحضرت محمّدﷺ اللہ تعالی کے رسول ہیں ، اورنماز قائم کرنا ، زکوۃ ادا کرنا ، حج کرنا ، اوررمضان المبارک کے روزے رکھنا۔(بخاری:8) حدیثِ مذکور سے معلوم ہوا کہ روزہ دینِ اِسلام کا ستون ہے ،اور اس پر اِسلام کی بنیاد قائم ہے ،اس پر اِسلام کی پوری عمارت کا مدار رکھا گیا ہے،لہٰذا جو شخص روزہ نہیں رکھتا وہ دراصل اِسلام کی بنیاد اور اُس کے ستون ہی کو پامال کردیتا ہے ، پس ایسے شخص سے دین کے دوسرے اَعمال کی کیا اُمید کی جاسکتی ہے؟ دوسری وعید:روزہ نہ رکھنا کافرانہ طرزِ عمل ہے: نبی کریمﷺکا اِرشاد ہے:”عُرَى الْإِسْلَامِ وَقَوَاعِدُ الدِّينِ ثَلَاثَةٌ عَلَيْهِنَّ أُسِّسَ الْإِسْلَامُ مَنْ تَرَكَ مِنْهُنَّ وَاحِدَةً فَهُوَ بِهَا كَافِرٌ حَلَالُ الدَّمِ: شَهَادَةُ