انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
﴿چودہواں عمل:کثرت سے دعاء کا اہتمام کرنا﴾ رمضان المُبارک میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے رحمتوں اور برکتوں کا ظہور ہوتا ہے اور اِسی لئے اِس مہینے میں بندوں کی طرف سے مانگی جانے والی دعائیں بکثرت قبول ہوتی ہیں ، جیسا کہ احادیثِ طیّبہ میں ذکر کیا گیا ہے،جن کی تفصیل ماقبل گزری ہے،یہاں مختصرا ًاُن کا خلاصہ ملاحظہ فرمائیں: (1)روزے دار کی دعاء کو ردّ نہیں کیا جاتا۔(مسنداحمد:10183) (2)روزہ دار،مسافر اور مظلوم کی بد دُعاء قبول ہوتی ہے۔(شعب الایمان :3323) (3)روزہ دار کا سونا عبادت اوراُس کی خاموشی تسبیح ہے،اُس کا عمل بڑھادیا جاتا ہے، اُس کی دعاء قبول ہوتی ہے اور اُس کا گناہ معاف کیا جاتاہے۔(شعب الایمان:3652) (4)روزہ دار کی دعاء اِفطار کے وقت ردّ نہیں ہوتی۔(ترمذی:3598 ، 2526) (5)مقرّب فرشتے روزہ داروں کی دُعاء پر آمین کہتے ہیں ۔(شعب الایمان :3445) (6)رمضان میں اللہ تعالیٰ سے سوال کرنے والا محروم نہیں رہتا۔(طبرانی اوسط:6170) یہی وجہ ہے کہ نبی کریمﷺنے رمضان المُبارک میں خود بھی دُعاؤں کا اہتمام کیا ہے اور اپنی اُمّت کو بھی اِس کی تاکید فرمائی ہے۔ حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں:”كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ تَغَيَّرَ لَوْنُهُ وَ كَثُرَتْ صَلَاتُهُ، وَابْتَهَلَ فِي الدُّعَاءِ، وَأَشْفَقَ مِنْهُ“ جب رمضان المُبارک آتا تو نبی کریمﷺ کا رنگ متغیرہوجاتا،آپ کی نمازیں