انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(2)رمضان المُبارک کے روزے رکھے جائیں اور بغیر کسی شرعی اور واقعی عُذر کے روزہ ہرگز ہرگز نہ چھوڑا جائے ،اِس لئے کہ روزہ نہ رکھنا رمضان کی سب سے بڑی ناقدری ہے۔اگر شرعی عُذر کی وجہ سے روزہ نہ بھی رکھنا ہو تب بھی سب کے سامنے کھانے پینے سے گریز کیا جائے ،چھپ کر مخفی رہتے ہوئے کھایا پیا جائے۔ (3)رمضان المُبارک میں ہرقسم کے تمام ظاہری و باطنی گناہوں سے مکمل اجتناب کیا جائے،بالخصوص کھلم کھلا اور علی الاِعلان گناہ کبھی بھی اور کسی بھی صورت میں نہ کیا جائے اِس لئے کہ یہ رمضان المُبارک کی بہت بڑی ناقدری ہے،جس سے رمضان کا تقدّس پامال ہوتا ہے،اوراِس کے نتیجے میں اللہ کا عذاب آسکتا ہے۔ (4)رمضان المُبارک میں قرآن کریم کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کا اہتمام کیا جائے ،یہ نبی کریمﷺ،حضرات صحابہ کرام اور تابعین و تبعِ تابعین اور ہر دَور کے اَسلاف اور اللہ کے نیک بندوں کا ہمیشہ سے طریقہ چلا آ رہا ہے۔ (5)آخری عشرے کی خصوصی قدر کی جائےاور اس میں اعتکاف جیسی عظیم عبادت کی کوشش کی جائے،شبِ قدر کو پانے کی بھر پور کوشش کی جائے۔ ﴿تیسراعمل:روزے رکھنا﴾ اِس مہینے کا سب سے اہم حکم روزے رکھنا ہے جو ہر عاقل و بالغ مَرود عورت پر فرض عین ہے جبکہ اُسے بیماری ، سفر اور حیض و نفاس لاحق نہ ہو ، ورنہ بعد میں رکھنا ضروری ہوگا ، اور اگر بعد میں رکھنے کی بھی طاقت نہ ہو تو فدیہ اداء کرنا لازم ہوگا ۔ اللہ تبارک و تعالیٰ اِرشاد فرماتے ہیں :