انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
﴿شبِ قدر کے فضائل﴾ شبِ قدرانتہائی قدر و منزلت کی حامل وہ عظیم اور بابرکت رات ہے جسے مالکِ لم یَزل نے وہ فضیلت بخشی کہ تنہایہی ایک رات ہزار مہینوں سے بھی افضل قرار پائی ، اِس سے بڑی اِس کی کیا فضیلت ہوگی! ،پھر اس میں فرشتوں بالخصوص سیّد الملائکہ حضرت جبریلِ امین کا زمین پر اُترنا اِس عظیم اور بابرکت رات کی فضیلت کی کتنی بڑی دلیل ہے۔ذیل میں اِس عظیم رات کے فضائل کو ملاحظہ فرمائیں: (1)شبِ قدر میں قرآن کریم نازل ہوا: یہ وہ عظیم اور بابرکت رات ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم نازل کیا ہے ،چنانچہ اِرشادِ باری تعالیٰ ہے: ﴿إِنَّا أَنْزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ﴾ بیشک ہم نے اس(قرآن)کو شبِ قدر میں نازل کیا ہے۔(آسان ترجمہ قرآن) فائدہ : شبِ قدر میں قرآن کریم کے نزول سے مراد یہ ہے کہ سب سے پہلے لوحِ محفوظ سے آسمانِ دنیا پر نازل ہوا ، پھر اُس کے بعد آہستہ آہستہ کرکے 23 سال میں نزولِ قرآن کریم کی تکمیل ہوئی ۔ (شعب الایمان : 3386)(معارف القرآن : 7/757) (2)شبِ قدر ہزار مہینوں سےزیادہ بہتر ہے: اللہ تعالیٰ نے صرف اِس ایک رات کو وہ قدر و منزلت عطاء فرمائی ہے کہ ہزار مہینوں پر اِس رات کو فوقیت حاصل ہے، چنانچہ اِرشادِ باری تعالیٰ ہے :﴿لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ﴾ شبِ قدر ایک ہزار مہینوں سے بھی بہتر ہے۔(آسان ترجمہ قرآن) حضرت انس فرماتے ہیں: