انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
﴿ عید الفطر کی رات کے فضائل﴾ عید الفطر کی شب جسے چاند رات بھی کہا جاتا ہےعُموماً لوگ اِسے عید کی تیاریوں اور خوش گپیوں میں ضائع کردیتے ہیں حالآنکہ یہ ایک عظیم المرتبت رات ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے بندوں کو اُن کی رمضان بھر کی محنتوں کا صلہ دیا جارہا ہوتا ہے۔اِس شب میں عبادت کرنا اور اللہ کے سامنے کھڑا ہونا احادیثِ طیّبہ کی روشنی میں بڑا فضیلت والا عمل ہے ، اِس کی برکت سے قیامت کی ہولناکی سے حفاظت ہوتی ہے۔ اِس سلسلے کی احادیث ملاحظہ فرمائیں: (1)عید الفطر کی رات انعام والی رات ہے : رمضان المُبارک کے اختتام پر آنے والی شب یعنی عید الفطر کی رات ایک بہت ہی بابرکت اور اہم ترین رات ہے،جسے حدیث میں”لیلۃ الجائزہ“ کہا گیا ہےیعنی انعام ملنے والی رات۔کیونکہ اِس شب میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے اپنے بندوں کو پورے رمضان کی مشقتوں اور قربانیوں کا بہترین صلہ ملتا ہے۔(شعب الایمان : 3421) (2)اِس رات عبادت کرنے والے کا دل قیامت کے دن مردہ نہیں ہوگا : عید الفطر کی شب کی ایک بڑی فضیلت یہ ذکر کی گئی ہے کہ اس میں عبادت کرنے والے کا دل قیامت کے دن مُردہ اور خوفزدہ نہیں ہوگا۔ حضرت ابوامامہ فرماتے ہیں کہ نبی کریمﷺنے اِرشاد فرمایا :”مَنْ قَامَ لَيْلَتَيِ الْعِيدَيْنِ مُحْتَسِبًا لِلَّهِ لَمْ يَمُتْ قَلْبُهُ يَوْمَ تَمُوتُ الْقُلُوبُ“ جس عیدین (عید الفطر اور عید الاضحیٰ)کی دونوں راتوں میں اللہ تعالیٰ سے اجر و ثواب