انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
حرمت کی تعظیم کرو اِس لئے کہ اُس کی حُرمت اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بڑی حرمت ہے پس تم اُسے پامال مت کرنا ، بیشک رمضان میں نیکیوں (کا اَجر)اور گناہوں(کے وَبال)کو بڑھادیا جاتا ہے۔(کنز العمال عن الدّیلمی: 24269) حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں:”كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ رَمَضَانُ تَغَيَّرَ لَوْنُهُ وَكَثُرَتْ صَلَاتُهُ، وَابْتَهَلَ فِي الدُّعَاءِ،وَأَشْفَقَ مِنْهُ“ جب رمضان المُبارک آتا تو نبی کریم ﷺ کا رنگ متغیرہوجاتا ، آپ کی نمازیں زیادہ ہوجاتیں ،آپ دعاء میں گڑگڑانے لگتے ،اور آپ پر خوف طاری ہوتا ۔(شعب الایمان :3353) حضرت ابوہریرہسے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺ اِرشاد فرماتے ہیں :”فَاتَّقُوا شَهْرَ رَمَضَانَ، فَإِنَّ الْحَسَنَاتِ تُضَاعَفُ فِيهِ مَا لَا تُضَاعَفُ فِيمَا سِوَاهُ وَكَذَلِكَ السَّيِّئَاتُ“ رمضان کے مہینے میں (اللہ تعالیٰ سے)ڈرتےرہنا کیونکہ اِس مہینے میں نیکیوں(کے اجر)کو اِس قدر بڑھادیا جاتاہے جتنا رمضان کے علاوہ کسی مہینے میں نہیں بڑھایا جاتا، اِسی طرح گناہوں(کے وَبال)کو بھی (اِس قدر بڑھادیا جاتا ہےجتنا رمضان کے علاوہ کسی مہینے میں نہیں بڑھایا جاتا)۔(طبرانی اوسط:4827) رمضان کا ادب و احترام اور اس کی قدر دانی کی صورتیں: رمضان المُبارک کے ادب و احترام اور اس کی قدر دانی کی کئی صورتیں ہیں : (1)رمضان المُبارک سے عقیدت اور محبّت رکھی جائے، اور اِس مہینے کے بارے میں کوئی نازیبا اور ناشائستہ جُملہ نہ کہا جائے ،اِس مہینے کو بوجھ سمجھتے ہوئے کوسا نہ جائے ۔