انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
حضرت ابن عمر سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺ نے اِرشاد فرمایا:”إِنَّ الْجَنَّةَ لَتُزَخْرَفُ لِرَمَضَانَ مِنْ رَأْسِ الْحَوْلِ إِلَى حَوْلٍ قَابِلٍ“ جنت کو رمضان کیلئے سال کے شروع سے آنے والے سال تک مزیّن کیا جاتا ہےپھر جب رمضان کا پہلا دن ہوتا ہے تو عرش کے نیچے سے ایک ہوا چلتی ہے جو جنت کے پتوں سے ہوتی ہوئی حورِ عین پر پھیل جاتی ہے، پس وہ کہتی ہیں :”يَا رَبِّ!اجْعَلْ لَنَا مِنْ عِبَادِكَ أَزْوَاجًا تَقَرُّ بِهِمْ أَعْيُنُنَا وَتُقِرُّ أَعْيُنَهُمْ بِنَا“ اے پروردگار! اپنے بندوں میں سے ہمارے لئے خاوند بنادیجئے جن سے ہماری آنکھیں اور ہم سے اُن کی آنکھیں ٹھنڈی ہوں۔(شعب الایمان:3360) حضرت ابوہریرہ کی روایت میں رمضان المُبارک کی اُن خصوصیات میں سے جو صرف اِس اُمّت کو دی گئی ہیں، ایک خصوصیت یہ بھی بیان کی گئی ہے:”وَيُزَيِّنُ اللهُ عَزَّ وَجَلَّ كُلَّ يَوْمٍ جَنَّتَهُ، ثُمَّ يَقُولُ:يُوشِكُ عِبَادِي الصَّالِحُونَ أَنْ يُلْقُوا عَنْهُمُ الْمَئُونَةَ وَالْأَذَى وَيَصِيرُوا إِلَيْكِ“ اللہ تعالیٰ ہر دن جنت کو مزیّن کرتے ہیں اور پھر اِرشاد فرماتے ہیں:قریب ہے کہ میرے نیک بندے (دنیا کی) مشقتیں اپنے اوپر سے پھینک کر تیری طرف آئیں۔(مسند احمد :7917) (14)رمضان المُبارک میں اعمال کا اجر و ثواب بڑھ جاتا ہے: اِس مُبارک مہینے میں نفل کا ثواب دوسرے مہینوں کے فرض کے برابر اور فرض کا ثواب دوسرے مہینوں کے 70 فرائض کے برابر ہوجاتا ہے ، چنانچہ حضرت سلمان