انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
(4)رمضان المبارک شروع ہونے سے قبل فِدیہ دینا درست نہیں ، ہاں! شروع ہونے کے بعدآئندہ ایام کا فِدیہ ایک ساتھ دے سکتے ہیں ۔(احسن الفتاویٰ :4/435) (5)فِدیہ کی مقدارصدقہ فطر کے برابر ہے،یعنی پونے دو سیر گندم یا اُس کی قیمت میں سے کچھ بھی دیا جاسکتا ہے۔(فتاویٰ عثمانی :2/180) (6)فِدیہ کی رقم کا مَصرف وہی ہے جو زکوۃ کا مصرف ہے ۔ (فتاویٰ عثمانی :2/191) (7)جو تنگ دستی کی وجہ سے فِدیہ اداء کرنے پر بھی قادر نہ ہو تو اُسے چاہیئے کہ توبہ و استغفار کرتا رہے اور اِس بات کا ارادہ رکھے کہ جب کبھی اللہ تعالیٰ وسعت دیں گے تو فدیہ اداء کردوں گا ۔(شامیہ :2/427) تیسرا طبقہ :وہ لوگ جن پر فی الحال رکھنا ،قضاء کرنا یا فدیہ دینا کچھ لازم نہیں : اِس سے مراد نابالغ ، کافر اور مجنون ہیں اور یہ وہ افراد ہیں جن کو شریعت نے مکلّف ہی نہیں کیا جیسے نابالغ اور مجنون ، یا مکلّف تو بنایا ہے لیکن وہ اعمال سے پہلے ایمان لانے کے پابند ہیں ، کیونکہ بغیر ایمان کے کوئی عمل مقبول نہیں ہوتا ، جیسے کافر ۔ نابالغ اور کافر : نابالغ اور کافر پر فوت شدہ روزوں کی قضاء لازم نہیں ، پس نابالغی کی حالت میں فوت شدہ روزوں کو بالغ ہونے کے بعد یا کفر کی حالت میں چھوٹے ہوئے روزوں کو اِسلام لانے کے بعد قضاء کرنا یا فدیہ اداء کرنا لازم نہیں ہوتا ۔