انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
”عَلَيْكُمْ بِغَدَاءِ السُّحُورِ فَإِنَّهُ هُوَ الْغَدَاءُ الْمُبَارَكُ“ سحری کھانے کا ضرور اہتمام کیا کرو کیونکہ یہ مُبارک کھانا ہے۔(نسائی :2164) سحری کی برکات : علّامہ ابن حجر عسقلانینے سحری کی کئی برکات ذکر کی ہیں : (1)اِتباعِ سنّت کا اجر و ثواب ملتا ہے ، کیونکہ نبی کریمﷺنے اپنے قول و عمل سے اِس کی تعلیم و ترغیب دی ہے۔(2)سحری کھانے سے روزہ رکھنے پر طاقت و قوّت اور نشاط حاصل ہوتا ہے ۔(3)شب بیداری کی نعمت حاصل ہوتی ہے ، جس سے رات کے آخری پہر ذکر اور دعاء وغیرہ کی دولت نصیب ہوتی ہے۔ (4)حدیث کے مطابق سحری کھاکر یہود و نصاریٰ کی مُخالفت کا حکم دیا گیا ہے،سحری کھانے والا اِس حکم پر عمل پیرا ہوتا ہے۔(5)روزے کی حالت میں عبادت پر طاقت و قوّت حاصل ہوتی ہے۔ (6)روزے کی حالت میں بھوک و پیاس کی شدّت کی وجہ سے جو بد اخلاقی پیدا ہوتی ہے اُس کا اِزالہ ہوجاتا ہے ۔(7)اُس قیمتی وقت میں کوئی مستحق مل جائے تو اُسے سحری کھلاکر صدقہ کا عظیم ثواب حاصل ہوتا ہے۔(فتح الباری : 4/140) (2)سحری کھانے والوں پر اللہ اور اُس کے فرشتوں کی رحمتیں : سحری کھانے والوں پر اللہ تعالیٰ اپنی رحمتیں نازل کرتے ہیں اور فرشتے اللہ تعالیٰ سے سحری کھانے والوں کیلئے رحمت کی دعاء کرتے ہیں ۔چنانچہ حدیث میں ہے،حضرت سیدنا ابوسعید خدری سے مَروی ہے کہ نبی کریمﷺاِرشادفرماتے ہیں: