انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
خوب بڑھ چڑھ کرحصہ لینا چاہیئے ، جو نبی کریمﷺکی سنّت بھی ہے اور اِس مبارک مہینے کے”شَهْرُ الْمُوَاسَاةِ“ ہونے کا تقاضا بھی ہے۔ رمضان میں نبی کریمﷺکی سَخاوت کی حکمت: علماء کرام نے اِس کی مندرجہ ذیل وجوہات ذکر فرمائی ہیں : (1)اِس لئے کہ اِس مہینے میں خود اللہ تبارک و تعالیٰ سخاوت فرماتے ہیں ،چنانچہ جنت کے دروزوں کا کھل جانا ، جہنم کے دروازوں کا بند ہوجانا ، شیاطین کا مقید اور پابندِسلاسل ہوجانا ،نفل کا ثواب فرض کے برابر اور فرض کا ستر فرائض کے برابر ہوجانا یہ سب حق تعالیٰ جلّ شانہٗ کی سخاوت ہی کا مظہر ہیں ۔ (2)رمضان کا مہینہ نیکیوں کا موسمِ بہار کی حیثیت رکھتا ہے جس کی وجہ سے طبیعتوں میں نیکیوں کی رغبت اور شوق بڑھ جاتا ہے اور ظاہر ہے کہ نیکیوں میں سے ایک اہم نیکی صدقہ و خیرات ہے پس رمضان المُبارک میں اِس کا اثر نبی کریمﷺکی طبیعت پر اور بھی زیادہ پڑتا تھا اور آپﷺکی داد و دہش کا دریا ٹھاٹھیں مارنے لگتا تھا ۔ (3)رمضان المُبارک کی ہر رات میں حضرت جبریلسے ملاقات ہوتی تھی جو اللہ تعالیٰ کے فرشتے ہیں ، جن میں حرص و ہوس کا شائبہ تک نہیں ، اور چونکہ صحبت کا لازمی اثر پڑتا ہے اِس لئے آپﷺکی سخاوت بڑھ جاتی تھی ۔