انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
اوّبین کی نماز : مغرب کے بعد اوّابین کی نماز ہے جس کی کم از کم چھ رکعات ہیں اور زیادہ سے زیادہ بیس ، آپ کوشش کرکے مبارک رات کی برکتوں کو سمیٹئے اور بیس رکعت اداء کیجئے ، حدیث کے مطابق بارہ سال کی عبادت کا ثواب حاصل ہوتا ہے، حضرت ابوہریرہ نبی کریمﷺکا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں :”مَنْ صَلَّى بَعْدَ الْمَغْرِبِ سِتَّ رَكَعَاتٍ لَمْ يَتَكَلَّمْ فِيمَا بَيْنَهُنَّ بِسُوءٍ عُدِلْنَ لَهُ بِعِبَادَةِ ثِنْتَيْ عَشْرَةَ سَنَةً“ جس نے مغرب کی نماز کے بعد چھ رکعت اِس طرح اداء کی کہ اُن کے درمیان کوئی بُری بات نہ کی ہو تو اُن کا ثواب بارہ سال کی عبادت کےبرابر ہوتا ہے ۔(ترمذی:435) واضح رہے کہ اوّابین کی نماز کی مندرجہ بالا فضیلت صرف مبارک راتوں میں نہیں بلکہ سال بھر اِس فضیلت کو صرف چند منٹوں میں بآسانی حاصل کیا جاسکتا ہے ، مبارک راتوں میں ایسے اعمال کو تو اور بھی اہتمام اور توجّہ سے اختیار کرنا چاہیئے ۔ صلوۃ التسبیح کی نماز : صلوۃ التسبیح کی چار رکعتیں ہیں، جن کو ایک سلام سے پڑھا جاتا ہے ، اگرچہ دو سلام سے بھی جائز ہے ۔اِس نماز کی احادیث میں بڑی فضیلتیں منقول ہیں ، انسان اس کے ذریعہ کم سے کم وقت کے اندر جو تقریباً آدھا گھنٹہ لگتا ہے ، زیادہ سے زیادہ نفع کما سکتا ہے۔ اِس لئے سال بھر وقتاً فوقتاً اِس کے پڑھنے کی کوشش کرنی چاہیئے ، اور مُبارک راتوں میں تو اِس کو اور بھی زیادہ اہتمام سے پڑھنا چاہیئے ، اور یہ کوئی مشکل نہیں ، بس دل میں نیکی کے حصول کا شوق ہونا چاہیئے خود ہی مشقت برداشت کرنا آسان ہوجاتاہے۔