انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
ہے،اور وقت کے بعد تک کھاتے پیتے رہنے سے روزہ نہیں ہوتا،اِس لئے کسی مستند جنتَری کو دیکھتے ہوئے ایک دو منٹ پہلے ہی کھانا پینا بند کردینا چاہیئے ۔ (6)سحری کو لازم سمجھنا:بعض لوگ سحری میں آنکھ نہ کھلنے کی صورت میں روزہ ہی ترک کردیتے ہیں ،اور وہ یہ سمجھتے ہیں کہ سحری نہ کھانے سے روزہ ہی نہیں ہوتا،یہ بات درست نہیں،کیونکہ سحری کھانا روزہ کیلئے شرط نہیں،اگر کوئی نہ بھی کھاسکے تب بھی روزہ رکھنا بہرحال ضروری ہے۔ ﴿پانچویں فصل:روزے کے جائز،مکروہ اور مستحب کام﴾ اِس فصل میں روزے سے متعلّق درج ذیل تین باتوں کی تفصیل بیان کی جائے گی: (1).....روزے کےجائز اُمور۔ (2).....روزے کے مکروہات۔ (3).....روزے کے مستحبات۔ (1).....پہلی بات:روزے کے جائز اُمور : یعنی وہ اَفعال جو روزے میں کیے جاسکتے ہیں ، ان سے روزہ نہیں ٹوٹتااور وہ یہ ہیں: (1)سرمہ یا کاجَل لگانا ۔(2)خوشبو لگانا ۔(3)خوشبو سونگھنا ۔(4)تیل لگانا ، خواہ سر پر ہو یا جسم پر ۔(5)مسواک کرنا ،خواہ تَر ہو یا خشک ، نیز صبح ہو یا شام کو ، سب جائز ہے ، البتہ ٹوتھ پیسٹ درست نہیں۔(6)ناخن تَراشنا ۔(7)بال کاٹنا ، خواہ سر کے ہوں یا بغل اور زیرِ ناف وغیرہ کے۔(8)منہ کا لعاب نگل لینا ، البتہ قصداً منہ میں جمع کرکے نہیں نگلنا چاہیئے۔(9)غسل کرنا ، خواہ جنابت کا ہو یا ٹھنڈک حاصل کرنے کیلئے،جائز