انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
﴿صدقہ کے فضائل﴾ رمضان المُبارک غریبوں کے ساتھ غمخواری کا مہینہ ہے ،اِسی لئے اِس مہینے کثرت سے اللہ کے راستےمیں خرچ کیا جاتا ہے،خودنبی کریمﷺکی سخاوت رمضان المُبارک کے مہینے میں بڑھ جایا کرتی تھی۔ اِس لئے ذیل میں صدقہ کے فضائل ذکر کیے جارہے ہیں تاکہ انہیں پڑھ کر اِنفاق فی سبیل اللہ کی رغبت پیدا ہو اور ہم بھی دل کھول کر اللہ کے خرچ کرنے والے بن جائیں۔ (1)اللہ تعالیٰ صدقہ کو بڑھاتے ہیں : اِرشادِ باری ہے:﴿يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا وَيُرْبِي الصَّدَقَاتِ﴾ اللہ سود کو مٹاتا ہے اور صدقات کو بڑھاتا ہے۔(آسان ترجمہ قرآن ) ایک اور جگہ فرمایا:﴿مَنْ ذَا الَّذِي يُقْرِضُ اللَّهَ قَرْضًا حَسَنًا فَيُضَاعِفَهُ لَهُ أَضْعَافًا كَثِيرَةً﴾ کون ہے جو اللہ کو اچھے طریقے پر قرض دے تاکہ وہ اسے اس کے مَفاد میں اتنا بڑھائے چڑھائے کہ وہ بدرجَہا زیادہ ہوجائے ۔(آسان ترجمہ قرآن ) ایک اور جگہ اِرشاد فرمایا :﴿مَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ أَنْبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِي كُلِّ سُنْبُلَةٍ مِائَةُ حَبَّةٍ وَاللَّهُ يُضَاعِفُ لِمَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ﴾ جولوگ اللہ کے راستے میں اپنے مال خرچ کرتے ہیں ان کی مثال ایسی ہےجیسے ایک دانہ سات بالیں اُگائے (اور)ہر بال میں سو دانے ہوں اور اللہ تعالیٰ جس کیلئے چاہتا ہے