انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
﴿بارہواں عمل : قرآن کریم کی بکثرت تلاوت کرنا﴾ رمضان المُبارک قرآن کریم کا مہینہ ہے ، اللہ تعالیٰ نے اِس مہینے میں قرآن کریم نازل کیا ،چنانچہ اِرشادِ باری ہے:﴿شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ﴾ رمضان کا مہینہ وہ وہ مہینہ ہے جس میں قرآن کریم اُتارا گیا۔اور صرف یہی نہیں بلکہ دوسری تمام آسمانی کتابیں بھی اِسی مہینے میں نازل ہوئیں ۔(طبرانی اوسط:3740) پس اِسی مُناسبت کی وجہ سے اِس مہینے میں قرآن کریم کی کثرت سے تلاوت کا اہتمام کرنا چاہیئے،نبی کریمﷺرمضان المُبارک میں حضرت جبریلسے قرآن کریم کا دَور کیا کرتے تھے،چنانچہ حضرت عبد اللہ بن عبّاس فرماتے ہیں:”كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَجْوَدَ النَّاسِ، وَكَانَ أَجْوَدُ مَا يَكُونُ فِي رَمَضَانَ حِينَ يَلْقَاهُ جِبْرِيلُ، وَكَانَ يَلْقَاهُ فِي كُلِّ لَيْلَةٍ مِنْ رَمَضَانَ فَيُدَارِسُهُ القُرْآنَ“ نبی کریمﷺ لوگوں میں سب سے زیادہ سخی تھے اور سب سے زیادہ آپﷺ رمضان میں سخی ہوجاتے تھے جبکہ حضرت جبریلآپﷺسے ملا کرتے تھے ، حضرت جبریل رمضان کی ہر رات میں آپ ﷺسے ملاقات کرتے اور آپ کے ساتھ قرآن کریم کا دور کرتے تھے ۔(بخاری:6) بلکہ جس سال آپﷺکی وفات ہوئی ہے اُس کے رمضان میں آپﷺنے دو مرتبہ دَور فرمایا تھا ۔(ابن ابی شیبہ: 30288) پس اِسی وجہ سے نبی کریمﷺکی اتباع میں ایمان والوں کو بھی رمضان المُبارک میں قرآن کریم کی تلاوت کی خوب کثرت کرنی چاہیئے ۔