انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
سے دائمی عاجز ہوچکا ہو تو فدیہ لازم ہوتا ہے۔(2) مقیم ہونا ، پس مُسافر پر روزہ فرض تو ہوتا ہے لیکن اس کی ادائیگی فی الحال لازم نہیں ہوتی،بعد میں بھی قضاء کرسکتا ہے۔ روزے کے صحیح ہونے کی شرائط : روزہ کی ادائیگی کب صحیح ہوتی ہے،اِس کی دو شرطیں ہیں : (1)نیت کا ہونا ، پس بغیر نیت کے اگر کوئی دن بھر بھوک و پیاس کی حالت میں رہے تب بھی اُس کا روزہ نہیں ہوتا ، اِس لئے کہ نیت ضروری ہے۔ (2)عورت کیلئے حیض و نفاس سے پاک ہونا ، پس اگر کوئی عورت حیض و نفاس کی حالت میں روزہ رکھ لےیا روزے کے دوران حیض و نفاس کی حالت طاری ہوجائے تو روزہ نہیں ہوتا۔(عُمدۃ الفقہ)(ہندیہ:1/195) ﴿دوسری فصل:روزہ کن لوگوں پر رکھنا لازم نہیں﴾ اِس فصل میں اُن اَفراد کی تفصیل ذکر کی جائے گی جن پر روزہ رکھنا فی الحال یا بالکل لازم نہیں ہوتا،ایسے افراد دس ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں : (1)مُسافر۔(2)مَریض۔(3)کافر۔(4)نابالغ۔(5)مجنون۔(6)دائمی عاجز ۔(7)حائضہ۔(8)زچہ۔(9)حاملہ۔(10)مُرضعہ یعنی دودھ پلانے والی عورت ۔ پھر اِن دس افراد کےروزہ نہ رکھنے کی تفصیل میں کچھ فرق ہے جس کو آسانی کے ساتھ سمجھنے کیلئے ان اَفراد کو تین طبقات میں تقسیم کیا جاسکتا ہے : (1).....وہ لوگ جن پر فی الحال روزہ رکھنا تولازم نہیں لیکن بعد میں قضاء کرنا لازم ہے۔