انوار رمضان |
ضائل ، ا |
|
﴿اِعتکاف کے فضائل﴾ رمضان المُبارک کے آخری عشرہ میں ایک عظیم عبادت سرانجام دی جاتی ہے جس میں اللہ کے چاہنے والے اپنے گھر بار کو چھوڑ کر اللہ کے در پر آکر بیٹھ جاتے ہیں اور دن رات صرف اللہ ہی کی یاد میں ڈوبے رہتے ہیں ۔نبی کریمﷺنے خود بھی اِسے پابندی سے اختیار کیا ہے اور اُمّت کو بھی اِس کی ترغیب دی ہے ۔ ذیل میں اِس کے فضائل ذکر کیے جارہے ہیں ،انہیں پڑھ کر اِن فضیلتوں کو حاصل کرنے کی کوشش کریں، اللہ پاک عمل کی توفیق نصیب فرمائے۔آمین (1)اعتکاف نبی کریمﷺکی دائمی سنّت ہے : حضرت عائشہ صدیقہ فرماتی ہیں:”كَانَ يَعْتَكِفُ العَشْرَ الْأَوَاخِرَ مِنْ رَمَضَانَ حَتَّى تَوَفَّاهُ اللَّهُ“ نبی کریمﷺرمضان المُبارک کے آخری عشرہ میں اعتکاف کیا کرتے تھے یہاں تک کہ آپ کی وفات ہوگئی۔(بخاری:2026) اِس حدیث سے معلوم ہوا کہ آپﷺکِس قدر پابندی کے ساتھ اعتکاف فرمایا کرتے تھے ، چنانچہ آپ ﷺنے مدینہ منوّرہ تشریف لانے کے بعد کبھی اعتکاف کو ترک نہیں فرمایا ۔ حضرت اِبنِ شہاب زہری فرماتے ہیں:”عَجَباً مِنَ النَّاسِ كَيْفَ تَرَكُوا الْاِعْتِكَافَ وَرَسُوْلُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَفْعَلُ الشَّيْءَ وَيَتْرُكُهُ وَمَا تَرَكَ الْاِعْتِكَافَ حَتَّى قُبِضَ“